پرگیہ ٹھاکر کے خلاف 2008 کے مالگاؤں بم دھماکہ کیس میں ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت نے وارنٹ جاری کیا ہے۔ جس پر پرگیہ کا کہنا ہے کہ صحت کی خرابی کی وجہ سے عدالت میں پیش ہونے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں
مدھیہ پردیش کے شہر بھوپال سے بی جے پی کی سابق رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے خلاف 2008 کے مالگاؤں بم دھماکہ کیس میں ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت نے ایک بار پھر وارنٹ جاری کیا ہے۔ عدالت نے پرگیہ کو مقدمے میں پیش ہونے کی ہدایت دی ہے، کیوں کہ معاملے کی آخری بحث چل رہی ہے اور اس میں ان کی موجودگی ضروری ہے۔
این آئی اے عدالت کے جج اے کے لاہوٹی نے کہا کہ چونکہ یہ مقدمہ اہم مرحلے پر ہے، اس لیے پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو عدالت میں پیش ہونا چاہیے تاکہ سماعت کا عمل مکمل ہو سکے۔ عدالت نے ان کے خلاف 10 ہزار روپے کا ضمانتی وارنٹ جاری کیا ہے، جو 13 نومبر تک واپس کیا جا سکتا ہے بشرطیکہ وہ عدالت میں پیش ہوں اور اس وارنٹ کو منسوخ کرائیں۔
دریں اثنا، سادھوی پرگیہ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں اپنی حالت زار بیان کی اور کانگریس پارٹی کو اس کا ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے پوسٹ میں لکھا، ’’کانگریس کا ٹارچر صرف اے ٹی ایس کسٹڈی تک ہی نہیں میری تمام عمر کے لیے تکلیف کا باعث ہے۔ مجھے دماغ میں سوجن، آنکھوں سے کم نظر آنا، کانوں سے کم سننا اور بولنے میں مشکلات کی شکایت ہے۔ اس کے علاوہ سٹیرائیڈز اور نیورو کی دوائیوں کے اثرات سے جسم میں سوجن آ گئی ہے اور ایک ہسپتال میں علاج جاری ہے۔ زندہ رہی تو کورٹ ضرور جاؤں گی۔‘‘
پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے وکیل، جے پی مشرا نے عدالت میں دلیل پیش کی کہ ان کی صحت خراب ہے، جس کے سبب وہ عدالت میں پیش ہونے کے قابل نہیں ہیں اور درخواست کی کہ انہیں عدالت میں پیش ہونے سے رعایت دی جائے۔ تاہم، عدالت نے فیصلہ دیا کہ چونکہ یہ مقدمہ آخری مراحل میں ہے، اس لیے پرگیہ کا پیش ہونا ضروری ہے۔
یہ پہلی بار نہیں ہے کہ پرگیہ کے خلاف وارنٹ جاری کیا گیا ہو۔ اس سے قبل، مارچ 2024 میں بھی این آئی اے عدالت نے انہیں پیش نہ ہونے پر گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا تھا۔ اس وقت بھی پرگیہ نے صحت کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت میں حاضری نہیں لگائی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔