
دیویندر یادو نے کہا کہ ’’دہلی کے لوگ اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے کام کرنے کے انداز میں کوئی فرق نہیں ہے۔ بی جے پی بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے لیے بے چین ہے۔‘‘
دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو
دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو
نئی دہلی: دہلی میں مکمل طور پر گرمی آنے سے قبل ہی لوگوں کو بجلی کی کٹوتی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس معاملے میں دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مسلسل کئی گھنٹوں تک بجلی کی کٹوتی بی جے پی کی ریکھا گپتا حکومت کی ناکامی کا واضح ثبوت ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ وزیر توانائی نے اسمبلی میں بجلی کی قیمت میں اضافہ کے حوالے سے بیان دیا تھا کہ گزشتہ حکومت پر بجلی کمپنیوں کا 27000 کروڑ بقایا ہے۔ ایسا تو نہیں ہے کہ بجلی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے بجلی کی تخفیف پر بی جے پی حکومت نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ 27 سال بعد بی جے پی کو حکومت میں آئے ہوئے 2 ماہ گزر چکے ہیں لیکن عوام کے مسائل میں کمی کی جگہ اضافہ ہی ہو رہا ہے۔
دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی کے لوگ اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے کام کرنے کے انداز میں کوئی فرق نہیں ہے۔ بی جے پی بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے لیے بے چین ہے، شاید یہی وجہ ہے کے دہلی والوں کو گھنٹوں بجلی کی کٹوتی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ گزشتہ عام آدمی پارٹی کی حکومت نے 6-5 بار بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا اور ہر چیز پر سرچارج لگا کر بجلی کی قیمتوں کو دو گنا کر کے بجلی صارفین پر اضافی بوجھ ڈالا تھا، اب بی جے پی کی دہلی حکومت بھی بجلی صارفین پر اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاری کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت ہو یا عام آدمی پارٹی کی حکومت ہو، دہلی کے عوام کی پریشانیاں ختم نہیں ہونے والی۔
دیویندر یادو نے کہا کہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کی آپسی لڑائی کی وجہ سے 2014 کے بعد سے لوگوں کو کوئی بھی سہولت ترجیحی بنیاد پر فراہم نہیں کی جا سکی۔ کانگریس نے 15 سالوں میں صرف ایک بار بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کر کے ہر گھر تک 24 گھنٹے بجلی فراہم کرنے کا انقلابی کام کیا تھا۔ دیویندر یادو کے مطابق عام آدمی پارٹی نے جہاں صارفین کو ملنے والی سبسڈی کا فائدہ بجلی کمپنیوں کو دے کر دہلی والوں کے بجلی کی قیمتوں کو دوگنا کیا تھا اور بی جے پی حکومت بجلی کمپنیوں کی من مانی کو برقرار رکھنے کے لیے بجلی کی تخفیف پر خاموشی اختیار کیے ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی کٹوتی پر عوام میں ناراضگی ہے اور ابھی 2 ماہ میں ہی دہلی کے لوگوں کا بی جے پی حکومت سے بھروسہ اٹھنا شروع ہو گیا ہے۔
دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ سرمایہ داروں کی حفاظت کرنے والی بی جے پی نے دہلی میں حکومت بنا کر بڑے سرمایہ داروں، تاجروں کے مفادات کے لیے کام تو کر ہی رہی ہے، ساتھ ہی غریبوں، متوسط طبقوں، محروموں اور انحصار کرنے والوں کی کسی بھی اسکیم کو ترجیح دینے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ بی جے پی حکومت خواتین کو 2500 روپے کے نام پر کچھ نہیں، مفت رسوئی گیس سلنڈر دینے کی جگہ 50 روپے فی سلنڈر اضافہ، پرائیویٹ اسکولوں میں فیس میں اضافہ اور اب بجلی میں کٹوتی کر کے بجلی کمپنیوں کے فائدے کے لیے بجلی شروح میں اضافے کا راستہ صاف کرنے کی سازش کر رہی ہے۔