[ad_1]
نوٹ بندی کے 8 سال مکمل ہونے پر اکھلیش یادو نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نوٹ بندی کی تاریخ کو صرف ’کالے‘ رنگ سے ہی لکھا جائے گا۔ انہوں نے بی جے پی پر معیشت کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا
نوٹ بندی کے 8 سال مکمل ہونے کے موقع پر سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے بی جے پی پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کو تاریخ میں ’کالے‘ رنگ سے لکھا جانا ضروری ہے کیونکہ اس نے ہندوستان کی معیشت کو تباہی کی طرف دھکیل دیا۔ یاد رہے کہ 8 نومبر 2016 کو وزیر اعظم نریندر مودی نے رات بارہ بجے سے 500 اور 1000 روپے کے نوٹوں کو چلن سے باہر کر دیا تھا، جس کے بعد ملک بھر میں افراتفری کا عالم پیدا ہو گیا تھا۔
اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پر ایک تفصیلی پوسٹ میں کہا کہ نوٹ بندی کی ناکامی کا ثبوت روپیہ کی مسلسل گرتی ہوئی قدر ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ ہندوستانی معیشت کی کمزوری کو ظاہر نہیں کرتا؟ اور طنزیہ انداز میں کہا کہ کیا اب بی جے پی یہ دعویٰ کرے گی کہ ’روپیہ کمزور نہیں ہوا بلکہ ڈالر اوپر چلا گیا ہے؟‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی نے معیشت کو تباہ کر دیا اور عوام کی مایوسی میں مزید اضافہ کیا ہے۔
سماج وادی پارٹی نوٹ بندی کے حوالے سے بی جے پی پر لگاتار تنقید کرتی رہی ہے، جبکہ بی جے پی کا مؤقف ہے کہ اس فیصلے کے بعد کئی انتخابات ہو چکے ہیں اور عوام نے اس موضوع کو مسترد کر دیا ہے۔ بی جے پی کے مطابق، نوٹ بندی سے ملک کو دہشت گردی اور عسکریت پسندی پر قابو پانے میں مدد ملی، مگر حزب اختلاف اب بھی اس اقدام کو معیشت کے لیے نقصان دہ قرار دے رہی ہے۔ معاشیات کے ماہرین کے مطابق، اس فیصلے سے معیشت پر طویل مدتی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
[ad_2]
Source link