کراچی: اینٹی وائلنٹ کرائم سیل پولیس نے کراچی سمیت دیگر صوبوں کے سادہ لوح شہریوں کو شادی کا جھانسہ دے کر ہنی ٹریپ کرنے والی ملزمہ کو گرفتار کرلیا۔
اس حوالے سے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گرفتار ملزمہ تانیہ عرف حنا خان عرف حنا بلوچ کچے کے ڈاکوؤں کی سہولت کار ہے جو معصوم شہریوں کو موبائل فون پر رابطہ کر کے دوستی کے بہانے شادی کا جھانسہ دے کر ہنی ٹریپ کر کے انھیں کچے کے ڈاکوؤں کے سپرد کر دیتی تھی۔
پولیس نے گرفتار ملزمہ کے قبضے سے ایک موبائل فون سم بھی برآمد کی ہے جو ہنی ٹریپ میں استعمال کی جارہی تھی اور وہ سم ایک کوریئر کمپنی کے ذریعے ملزمہ کو کشمور سے کراچی بھیجی گئی تھی۔
ترجمان کے مطابق گرفتار ملزمہ نے دوران تفتیش خود کو کچے کے ڈاکوؤں کے سربراہ بڈیل خان شر کی بیوی بتایا ہے جبکہ مزید انکشاف کرتے ہوئے پولیس کو بیان دیا ہے کہ وہ کراچی و دیگر صوبوں کے شہریوں کو شادی کے جھانسے میں پھنسا کر اندرون سندھ کشمور ، کندھ کوٹ ، شکارپور اور گھوٹکی میں بلاتی ہے جہاں سے اغوا کار ان شہریوں کو اغوا کر کے کچے کے علاقہ میں لے کر چلے جاتے ہیں اور پھر ان مغویان پر تشدد کرتے ہوئے ان کی ویڈیوز بنا کر لواحقین کو بھیج کر رہائی کے عوض بھاری تاوان کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اس حوالے سے ایس ایس ایس پی اینٹی وائلنٹ کرائم سیل انیل حیدر نے ’’ ایکسپریس ‘‘ کو بتایا کہ پولیس نے ٹیکنیکل بنیادوں پر کام کرتے ہوئے کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران اندرون سندھ میں کچے کے ڈاکوؤں کی سہولت کار مرکزی ملزمہ تانیہ عرف حنا خان عرف حنا بلوچ کو گرفتارکیا ہے۔
جبکہ ملزمہ نے محمود آباد کے رہائشی ایاز محمد کو کراچی سے شادی کا جھانسہ دیکر اندرون سندھ کشمور بلایا تھا جس کے اغوا کا مقدمہ اغوا برائے تاوان کی دفعہ 365 اے چونتیس کے تحت درج ہے جو اے وی سی سی میں زیر تفتیش ہے اور پولیس مغوی ایاز کی بازیابی کے لیے کوششیں کر رہی ہے جسے جلد بازیاب کرالیا جائے گا۔
ایس ایس ایس پی اینٹی وائلنٹ کرائم سیل نے مزید بتایا کہ پولیس کو تفتیش کے دوران اہم کامیابی حاصل ہوئی ہے جس کی روشنی میں جلد دیگر اہم ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا جائے گا ۔