
[ad_1]
میانمار میں انسانی امداد کی فوری اور بلارکاوٹ رسائی یقینی بنانے کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ تباہ کن زلزلے کے بعد وہاں لاکھوں لوگوں کو ہنگامی مدد کی ضرورت ہے۔ زلزلے نے لوگوں کو پہلے سے درپیش تکالیف میں بڑے پیمانے پر اضافہ کر دیا ہے۔ زلزلے سے پہلے بھی ملک سیاسی ابتری، حقوق کی پامالیوں اور انسانی بحران کا سامنا کر رہا تھا لیکن اب وہاں لوگوں کے مسائل مزید شدت اختیار کر گئے ہیں۔ ان حالات میں متعدد محاذوں پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے عالمی براری سے اپیل کی ہے کہ وہ میانمار میں ضروریات کے مطابق انسانی امداد کی فوری فراہمی یقینی بنائے۔
امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) کے مطابق مجموعی طور پر ایک کروڑ 70 لاکھ لوگ زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں جن میں تقریباً 90 لاکھ کو شدید درجے کی تباہی کا سامنا ہے۔زلزلے میں 3471 ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔ متاثرہ علاقوں میں مواصلات، بجلی اور پانی کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے اور متاثرین کو بنیادی ضروریات کی تکمیل میں کڑی مشکلات کا سامنا ہے جبکہ امدادی ٹیمیں ان تک پہنچنے کی جدوجہد کر رہی ہیں۔ملک کے بڑے شہر یانگون اور وسطی میانمار کے درمیان سڑک کو بھی زلزلے سے شدید نقصان پہنچا ہے جس کے باعث امدادی ٹیموں کو متاثرہ علاقوں تک رسائی کے لیے طویل فاصلہ اختیار کرنا پڑتا ہے جبکہ ہوائی اڈوں کو ہونے والے نقصان کے باعث جہازوں کے ذریعے امداد پہنچانا ممکن نہیں ہے۔
[ad_2]
Source link