لندن: برطانیہ کی حکومت نے ڈرگز سے ہونے والے اموات روکنے اور گینگز کے خلاف کریکٹ ڈاؤن کے لیے‘زومبی ڈرگ’ زیلیزین سمیت 21 خطرناک ادویات پر پابندی کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں اس حوالے سے قانونی سازی کا اعلان کردیا۔
برطانیہ کے محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں خطرناک ادویات پر پابندی کے لیے قانون سازی سے متعلق کہا گیا ہے کہ زیلیزین عام طور پر ‘ٹرینک’ کے نام سے مشہور ہے جو جانوروں کی خطرناک دوا ہے، جس سے منشیات میں ملا کر استعمال کرنے کا سلسلہ بڑھ رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ دوا امریکا میں مقدار میں زیادتی کی وجہ سے اموات کا باعث بن رہی ہے اور 2018 سے 2021 کے دوران صرف تین سال میں اموات کی تعداد 102 سے بڑھ کر 3 ہزار 468 ہوگئی ہے۔
مزید بتایا گیا کہ دوا استعمال کرنے والے پر س کے اثرات دیر پا ہوتے ہیں اور بعض اوقات سڑکوں پر بے ہوش پڑے ہوتے ہیں اور جلد میں ٹھیک نہ ہونے والے زخم ہوجاتے ہیں اور اسی لیے اس کو ‘زومبی ڈرگ’ شمار کیا جاتا ہے۔
محکمہ داخلہ نے کہا کہ ادویات کے غلط استعمال کے حوالے سے قائم ایڈوائزری کونسل کی تجاویز کی روشنی میں رواں ہفتے پارلیمنٹ میں ایک قانونی مسودہ پیش کیا جائے گا تاکہ زیلیزین کو کلاس سی ڈرگ کے طور پر کنٹرول کیا جائے۔
بیان میں کہا گیا کہ اس طرح کا اقدام تاحال امریکا، کینیڈا، میکسیکو اور زیلیزین کے غلط استعمال سے متاثر ہونے والے دیگر ممالک میں نہیں کیا گیا۔
برطانوی محکمہ داخلہ نے کہا کہ قانون سازی کے ذریعے زیلیزین سمیت 22 نقصان دہ ادویات پر پابندی عائد کردی جائے گی، ان میں سے 6 ادویات مس یوز آف ڈرگز ایکٹ 1971 کے تحت کلاس اے ڈرگز کے طور پر کنٹرول کی جائیں گی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ کلاس اے ادویات کی بنانے اور فراہم کرتے ہوئے پکڑے جانے والے افراد کو عمر قید، بھاری جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جاسکتی ہیں۔