واشنگٹن: امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاکستان اور ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر پابندی سے متعلق سوال کے جواب میں ملکی پالیسی واضح کردی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ ایران پر پابندیوں کا نفاذ جاری رکھیں گے۔
ایک صحافی نے ترجمان میتھیو ملر سے پوچھا تھا کہ ایران نے پاکستان کو گیس پائپ لائن منصوبے پر ممکنہ 18 ارب ڈالر جرمانے کے نوٹس سے خبردار کیا ہے جب کہ امریکا بھی پاکستان پر منصوبہ پورا کرنے کی صورت پر پاکستان کو پابندیوں عائد کرنے کا دباؤ ڈال رہا ہے۔
جس پر امریکی ترجمان نے مزید کہا کہ ہم یقیناً ایران کے ساتھ تجارتی معاہدوں پر غور کرنے والے کسی بھی ملک یا شخص کو امریکی پابندیوں کے تناظر میں ان سودوں پر ممکنہ اثرات سے باخبر رہنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
میتھیو ملر نے یہ بھی کہا کہ تاہم اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کی توانائی کی کمی کو پورا کرنے میں مدد کرنا بھی امریکا کی ترجیح میں شامل ہے اور ہم پاکستان کے ساتھ توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے بات چیت جاری رکھیں گے۔
ایران میں اگست کے مہینے میں جولائی کے مقابلے میں دو گنا زیادہ افراد کو پھانسی دیئے جانے پر اقوام متحدہ کی تشویش سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں میتھیو ملر نے کہا کہ ہم اس کے بارے میں فکر مند ہیں۔ منصفانہ ٹرائل کے مواقع نہ ملنا بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں سے ایک ہے۔