
[ad_1]
یورپ میں کی جانے والی ایک تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ ’فیٹی لیور‘ یعنی چربی والے جگر کی بیماری میں مبتلا افراد میں عام لوگوں کی بنسبت دیگر بیماریوں میں مبتلا ہوکر مرنے کی شرح بڑھ جاتی ہے۔
کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ میں کی گئی تحقیق کے مطابق چربی والے جگر کی بیماری میں مبتلا افراد دیگر بیماریوں جیسے کینسر اور امراض قلب کا شکار ہوکر فوت ہوجاتے ہیں۔
طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے 13,099 افراد کا مطالعہ کیا گیا جو کہ میٹابولک ڈسفیکشن اسٹیٹوٹک یعنی ’فیٹی لیور‘ کی بیماری میں مبتلا تھے۔
ایک اندازے کے مطابق عالمی سطح پر یہ بیماری چار میں سے ایک فرد کو متاثر کرتی ہے، بیماری زیادہ وزن یا موٹاپے کی وجہ سے ہوتی ہے اور اس کی خصوصیات میں جگر میں زائد چربی کا جمع ہونا شامل ہے جس کی وجہ سے جگر کو شدید نقصان پہنچتا ہے اور یہ بیماری بگڑ کر جگر کے کینسر کا باعث بھی بن سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق کئی ایسے افراد جو کہ چربی والے جگر کی بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں ان میں شروعات میں کسی بھی قسم کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔
ماہرین نے تحقیق میں پایا کہ ’فیٹی لیور‘ میں مبتلا افراد میں صرف جگر کی بیماری ہی نہیں بلکہ دیگر بہت سی بیماریوں سے بھی مرنے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
محققین نے سوئیڈن میں 2002 اور 2020 کے درمیان فیٹی لیور کی تشخیص ہونے والے تمام مریضوں کی نشاندہی کی، جن کی تعداد 13،000 کے قریب تھی اور اِن افراد میں عام افراد کی بنسبت موت کے خطرے کو دیکھا اور پایا کہ جگر کی چربی کی بیماری میں مبتلا افراد میں موت کا خطرہ زیادہ تھا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ فیٹی لیور میں مبتلا افراد میں موت کی شرح دوگنی تھی، جس میں جگر کی بیماری سے 27 گنا اور جگر کے کینسر میں مبتلا ہوکر مرنے کی شرح 35 گنا زیادہ تھی۔
اس تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ فیٹی لیور میں مبتلا افراد میں متعدد انفیکشنز، معدے کی بیماریوں، سانس کی بیماریوں، اینڈوکرائن بیماریوں یا دوسری بیماریوں سے مرنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، تاہم ذہنی بیماری کی وجہ سے اُن کی موت نہیں ہوتی ہے۔
[ad_2]
Source link