
[ad_1]
کھدائی کے دوران بچاؤ ٹیم کو لوکو ٹریک کے پاس لاش ملی۔ ٹنل کے اندر سے اب تک 2 مزدوروں کی لاشیں برآمد کی جا چکی ہیں۔ آج برآمد ہوئی لاش کی شناخت اتر پردیش کے رہنے والے منوج کمار کی شکل میں ہوئی ہے۔

تلنگانہ ٹنل حادثہ پیش آئے ایک ماہ سے زیادہ گزر گیا ہے، لیکن ابھی تک سبھی مزدوروں کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ آج بچاؤ ٹیم نے اس حادثہ میں ہلاک ہونے والے دوسرے مزدور کی لاش برآمد کی اور اس کی جانکاری متعلقہ فیملی کو بھی دے دی گئی ہے۔ گزشتہ ایک ماہ سے ٹنل (غار) کے اندر پھنسے 8 مزدوروں کو باہر نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن چلایا جا رہا ہے، جن میں سے اب تک 2 کی لاشیں برآمد ہو چکی ہیں۔ یعنی مزید 6 مزدوروں کی تلاش کے لیے ریسکیو مہم ہنوز جاری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ تلنگانہ کے نگرکرنول ضلع میں گزشتہ ماہ 22 فروری کو شری شیلم لیفٹ بینک کنال (ایس ایل بی سی) پروجیکٹ کے ٹنل کا ایک حصہ منہدم ہو گیا تھا۔ اس حادثہ میں 8 مزدور اندر پھنس گئے تھے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق کھدائی کے دوران آج بچاؤ ٹیم کو لوکو ٹریک کے پاس ایک لاش برآمد ہوئی۔ نگرکرنول کے ضلع مجسٹریٹ بداوت سنتوش کے مطابق منگل کی صبح یہ لاش برآمد ہوئی، جس کی شناخت اتر پردیش کے رہنے والے منوج کمار کی شکل میں ہوئی ہے۔ وہ ایک پروجیکٹ انجینئر تھے۔ فی الحال لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال بھیجا گیا ہے۔
ضلع مجسٹریٹ کا کہنا ہے کہ مہلوک کی لاش اس کے آبائی خطہ میں بھیجنے کی تیاری ہو رہی ہے۔ ریاست کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کی ہدایت کے مطابق مہلوکین کے کنبوں کو 25 لاکھ روپے کی امدادی رقم دی جائے گی۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی ہے کہ حادثہ میں پھنسے سبھی لوگوں کا پتہ لگنے تک ریسکیو مہم جاری رہنی چاہیے۔ راحت و بچاؤ مہم میں تیزی لانے کے لیے ٹنل کے اندر کھدائی کرنے والی 4 مشینوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
راحت و بچاؤ مہم میں شامل ایک افسر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اہلکاروں کو منگل کی صبح بدبو آ رہی تھی۔ اس کے بعد تلاش تیز کی گئی اور لاش کو احتیاط کے ساتھ باہر نکالا گیا۔ اس سے قبل 9 مارچ کو ٹنل بورنگ مشین (ٹی بی ایم) آپریٹر کی شکل مین کام کرنے والے گرپریت سنگھ کی لاش برآمد کی گئی تھی۔ وہ پنجاب کے رہنے والے تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link