
[ad_1]
‘اسٹیچیوآف لبرٹی’ کی رونمائی 28 اکتوبر 1886ء کو نیویارک کے بندرگاہ میں کی گئی تھی۔ اسے فرانس نے امریکی آزادی کے اعلان کے صدی سال کو منانے کے لیے تحفہ میں دیا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے فیصلوں سے عالمی سیاست میں ہنگامہ برپا کیا ہوا ہے۔ یورپ کے کئی ملک امریکہ کی اس بدلی ہوئی پالیسی کی وجہ سے کافی پریشانی میں مبتلا ہیں۔ ایسے میں فرانس نے بھی اب امریکی انتظامیہ کو دھمکی دے ڈالی ہے۔ حالانکہ فرانس کی اس دھمکی پر لوگ یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ کیا ایسا حقیقت میں ممکن ہے؟
فرانس میں سوشلسٹ اور ڈیموکریٹک گروپ کے رہنما رافیل گلائکس مَین نے ٹیرف لگانے کی دھمکی دینے کے لیے ڈونالڈ ٹرمپ کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں ان امریکیوں سے کہنا چاہوں گا، جو سائنس دانوں کو کام سے نکال رہے ہیں، ظلم کرنے والوں کا ساتھ رے ہیں، انہیں اب فرانس کے ذریعہ 1886 میں تحفے میں دی گئی ‘اسٹیچیو آف لبرٹی’ کو واپس کر دینا چاہیے۔
پولیٹکو کے مطابق گلائکس مَین نے کہا، “فرانس نے اسے آپ کو ایک تحفہ کی شکل میں دیا تھا لیکن آپ اس کی قدر نہیں کرتے۔۔۔یقینی ہے کہ آپ اسے معمولی چیز سمجھتے ہیں۔ اس لیے آپ اسے واپس کر دیجیے، یہ اپنے گھر یعنی فرانس میں ٹھیک رہے گا۔ گلوکس مین نے ٹرمپ پر طنز کستے ہوئے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ لگاتار اچھے لوگوں کو کام سے نکالتی جا رہی ہے۔ اگر امریکی ایسے ہی اپنی نوکری رکھنا جاری رکھتے ہیں تو یہ فرانس کے لیے فائدہ مند ہی ہوگا۔ یہ لوگ یہاں یورپ میں آئیں اور یورپی معیشت کو بڑھانے میں مدد کریں۔
گلوکس مین نے کہا کہ دوسری بات میں امریکیوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ اگر آپ اپنے ان سبھی لوگوں کو نکالنا چاہتے ہیں جنہوں نے اپنی کھوج اور اپنی آزادی کے جذبہ کے ساتھ اور محنت کی دم پر امریکہ کو دنیا میں سب سے ٹاپ ملک بنایا تو بے شک نکال دیں۔ ہم یہاں پر یورپ میں ان کا استقبال کرتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ‘اسٹیچیوآف لبرٹی’ کی رونمائی 28 اکتوبر 1886ء کو نیویارک کے بندرگاہ میں کی گئی تھی۔ اسے فرانس نے امریکی آزادی کے اعلان کے صدی سال کو منانے کے لیے تحفہ میں دیا تھا۔ اس کا ڈیزائن فرانسیسی آگسٹے بارتھولڈی نے بنایا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link