[ad_1]
کیرتی وردھن سنگھ نے کہا کہ ’’وزارت کے پاس دستیاب معلومات کے مطابق اس وقت غیر ملکی جیلوں میں زیر سماعت قیدیوں سمیت ہندوستانی قیدیوں کی تعداد 10152 ہیں۔‘‘
وزارت خارجہ، تصویر آئی اے این ایس
مرکزی حکومت نے جمعرات (20 مارچ) کو پارلیمنٹ میں جانکاری دی کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں کئی ہندوستانی ایسے ہیں جنھیں موت کی سزا سنائی گئی ہے اور فی الحال اس پر عمل ہونا باقی ہے۔ حکومت کے مطابق ایسے ہندوستانی شہریوں کی تعداد 25 ہے۔ وزیر مملکت برائے امور خارجہ کیرتی وردھن سنگھ نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں مذکورہ باتیں کہیں۔
وزارت خارجہ سے پوچھا گیا تھا کہ کیا بہت سے ہندوستانی کئی سالوں سے غیر ملکی جیلوں میں بند ہیں؟ ساتھ ہی ان ہندوستانیوں کی تفصیلات بھی مانگی گئیں جو غیر ملکی سرزمین پر موت کی سزا کا انتظار کر رہے ہیں، اور یہ بھی کہ حکومت ہند کے ذریعہ ان کی جان بچانے کے لیے کیا کوششیں کی گئی ہیں؟ اس کے جواب میں کیرتی وردھن سنگھ نے کہا کہ ’’وزارت کے پاس دستیاب معلومات کے مطابق اس وقت غیر ملکی جیلوں میں زیر سماعت قیدیوں سمیت ہندوستانی قیدیوں کی تعداد 10152 ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی مطلع کیا کہ حکومت جیلوں میں قید ہندوستانی شہریوں کی حفاظت، سلامتی اور بہبود کو اولین ترجیح دیتی ہے۔
کیرتی وردھن سنگھ نے 8 ممالک سے متعلق تفصیلی ڈیٹا پارلیمنٹ میں شیئر کیا، ساتھ ہی ان ہندوستانی شہریوں کی تعداد بھی بتائی جنہیں موت کی سزا دی گئی ہے لیکن ابھی تک اس پر عمل نہیں ہوا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق، یہ تعداد یو اے ای میں 25، سعودی عرب میں 11، ملیشیا میں 6، کویت میں 3، اور انڈونیشیا، قطر، امریکہ و یمن میں 1-1 ہے۔
مرکزی وزیر نے اس حوالے سے مزید کہا کہ بیرون ملک میں موجود ہندوستانی مشن اور مرکز غیر ملکی جیلوں میں بند ہندوستانی شہریوں کی رہائی اور وطن واپسی کے مسئلے پر مقامی حکام سے باقاعدگی سے بات کرتے ہیں۔ بیرون ملک مشن/مرکز بھی جلد از جلد تحقیقات اور عدالتی کارروائی کو مکمل کرنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی رابطہ کرتے ہیں۔ حکومت دیگر ممالک کے ساتھ قونصلر رسائی اور دیگر مشاورت کے دوران بھی اس مسئلے کی پیروی کرتی ہے۔ اس کے علاوہ حکومت بیرون ملک اپنے مشن مراکز اور اعلیٰ سطحی دوروں کے ذریعے بیرون ملک میں قید ہندوستانیوں کو معافی اور سزا میں کمی کے لیے بھی کوششیں کرتی ہے۔ ہندوستان نے کئی ممالک کے ساتھ قیدیوں کی منتقلی کے معاہدے بھی کیے ہیں، جو کسی جرم کے مرتکب شخص کو جیل کی سزا کاٹنے کے لیے اس کے آبائی ملک منتقل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
کیرتی وردھن سنگھ کا کہنا ہے کہ بیرون ملک میں قید ہندوستانی شہریوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے علاوہ ہندوستانی مشن اور مرکز ضرورت پڑنے پر قانونی مدد فراہم کرتے ہیں۔ مشن اور مرکز وکلاء کا ایک مقامی پینل بھی رکھتے ہیں جہاں ہندوستانی شہری بڑی تعداد میں ہیں۔ متعلقہ ہندوستانی سفارت خانے کی طرف سے فراہم کی جانے والی سہولیات کے لیے کسی بھی ہندوستانی قیدی سے کوئی فیس نہیں لی جاتی ہے۔
مرکزی وزیر نے بتایا کہ انڈین کمیونٹی ویلفیئر فنڈ (آئی سی ڈبلیو ایف) کا قیام بیرون ملک میں ہندوستانی مشنوں اور مراکز میں کیا گیا ہے، تاکہ اہل معاملات میں مشکل میں پھنسے بیرون ملک مقیم ہندوستانی شہریوں کی مدد کی جاسکے۔ آئی سی ڈبلیو ایف کے تحت فراہم کی جانے والی امداد میں قانونی مدد کے ساتھ ساتھ وطن واپسی کے دوران سفری دستاویزات اور ہوائی ٹکٹوں کے لیے ہندوستانی قیدیوں کو دی جانے والی مالی امداد بھی شامل ہے۔
[ad_2]
Source link