
ناگپور کے نندمُدا انسٹی چیوٹ کے کنووکیشن میں حصہ لیتے نتن گڈکری نے کہا، ” آج ہزاروں طلبا انجمن اسلام کے بینر تلے انجینئر بن چکے ہیں۔ اگر انہیں پڑھنے کا موقع نہیں ملتا تو کچھ بھی نہیں ہوتا”۔
اپنے بے باک انداز کے لیے مشہور مرکزی وزیر نتن گڈکری نے ہفتہ کو کہا ہے کہ وہ عوامی بات چیت میں مذہب اور ذات کو نہیں لاتے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ایسا اس لیے کرتے ہیں کیونکہ انہیں یقین ہے کہ لوگ سماج کی خدمت کو سب سے اوپر مانتے ہیں۔ اس دوران گڈکری نے اپنے انتخابی دورہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا، “جو کرے گا ذات کی بات اس کو ماروں گا لات”۔ گڈکری نے کہا کہ انہوں نے یہ خیال انتخاب ہارنے یا وزیر کا عہدہ چلے جانے کی پرواہ کیے بغیر جاری رکھا۔
ناگپور کے نندمُدا انسٹی چیوٹ کے کنووکیشن میں حصہ لیتے ہوئے گڈکری نے کہا کہ، “ہم کبھی ان چیزوں (مذہب/سیاست) کو لے کر تفریق نہیں کرتے۔ میں سیاست میں ہوں اور یہاں بہت کچھ کہا جاتا ہے لیکن میں نے طے کیا کہ میں اپنے طریقے سے کام کروں گا اور یہ نہیں سوچوں گا کہ مجھے کون ووٹ دے گا اور کون نہیں۔”
انہوں نے آگے کہا، “جب میں ایم ایل سی تھا تو میں نے انجمن اسلام انسٹی چیوٹ (ناگپور) انجینئرنگ کالج کی منظوری دی۔ مجھے محسوس ہوا کہ مسلم سماج کو اس کی ضرورت ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ اگر مسلم طبقے سے زیادہ سے زیادہ انجینئر، آئی پی ایس، آئی اے ایس افسر نکلتے ہیں تو سبھی کی ترقی ہوگی۔ ہمارے پاس سابق صدرجمہوریہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی بہترین مثال ہے۔
نتن گڈکری نے کہا کہ آج ہزاروں طلبا انجمن اسلام کے بینر تلے انجینئر بن چکے ہیں۔ اگر انہیں پڑھنے کا موقع نہیں ملتا تو کچھ بھی نہیں ہوتا۔ تعلیم کی یہی طاقت ہے، یہ زندگی اور فرقوں کو بدل سکتی ہے۔