
محکمہ موسمیات کے مطابق آنے والے دنوں میں پہاڑی علاقوں میں مزید برفباری کا امکان ہے۔ وہیں ہریانہ، دہلی اور اتر پردیش کے کچھ علاقوں میں تیز آندھی طوفان کے پیش نظر احتیاط برتنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
دہلی میں بارش، فائل تصویر / قومی آواز / وپن
دہلی میں بارش، فائل تصویر / قومی آواز / وپن
دہلی سے لے کر اتر پردیش تک ہوئی بارش کے بعد موسم کا مزاج بدل گیا ہے۔ دہلی اور آس پاس کی ریاستوں کے لوگوں کو ہولی کی شام سے گرمی سے راحت ملی ہے۔ ہفتہ کو بھی کئی علاقوں میں بارش ہوئی۔ پنجاب، ہریانہ، مغربی اتر پردیش میں بارش کی وجہ سے درجہ حرارت میں گراوٹ درج کی گئی۔ وہیں ہریانہ کے چار ضلعوں میں ژالہ باری ہوئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آنے والے دنوں میں پہاڑی علاقوں میں اور زیادہ برفباری کا امکان ہے۔ اس سے آمد و رفت میں رکاوٹ آ سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہریانہ، دہلی اور اتر پردیش کے کچھ علاقوں میں تیز آندھی طوفان کی وارننگ دی گئی ہے۔ موسم سائنس مرکز کے ڈائریکٹر بکرم سنگھ کے مطابق اتوار کے بعد موسم میں سدھار آنے کا امکان ہے لیکن اس کے باوجود لوگوں کو ہوشیار رہنے کی صلاح دی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات نے آج 25 سے 30 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز سطحی ہوا چلنے کے ساتھ بہت ہی ہلکی بارش/بوندا باندی ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ اتوار کو آسمان میں جزوی طور پر بادل چھائے رہیں گے۔ دہلی میں 17 مارچ کو آئی ایم ڈی نے آسمان صاف رہنے اور صبح کے وقت دھند چھائے رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ اس کے بعد 18 مارچ کو پورے شہر میں جزوی طور سے بادل چھائے رہنے اور دھند رہنے کا امکان ہے۔ ان دونوں دنوں میں 25 سے 30 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چلیں گی۔ اس درمیان 19 اور 20 مارچ کو آسمان میں جزوی طور سے بادل چھائے رہیں گے جبکہ 20 تاریخ کو آسمان صاف دکھائی دے گا۔
آئی ایم ڈی کے مطابق شمالی پاکستان اور اس سے سٹے جموں علاقے پر چکرواتی گردش کے طور پر دیکھا جانے والا ویسٹرن ڈسٹربنس اس ہفتہ شمال-مغربی ہندوستان کو متاثر کر سکتا ہے۔ جنوب-مغرب اتر پردیش سے جنوب-مغرب راجستھان تک پھیلی ایک ٹرف لکیر کے جنوبی ہریانہ سے سٹے شمال-مشرقی راجستھان پر سائیکلونک سرکولیشن کے گزرنے سے موسم کے رجحان میں تبدیلی ہو سکتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔