
[ad_1]
موسمیات کے مطابق بدھ کی رات سے ویسٹرن ڈسٹربنس فعال ہو رہا ہے۔ جہاں ایک طرف دہلی، اتر پردیش، ہریانہ اور پنجاب میں بارش کے آثار ہیں وہیں گجرات، سوراشٹر اور کچھہ میں شدید گرم ہواؤں کا سلسلہ ہوگا۔

دہلی میں بارش، فائل تصویر / قومی آواز / وپن
دہلی-این سی آر میں اگلے 24 گھنٹے بعد بارش ہونے کے آثار ہیں۔ محکمہ موسمیات نے اس سلسلے میں الرٹ جاری کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آج (بدھ) کی رات سے ویسٹرن ڈسٹربنس فعال ہو رہا ہے جس کے اثر سے شمالی ہند کے میدانی علاقوں میں بارش اور پہاڑوں پر برفباری ہونے کا امکان ہے۔ بارش کی زد میں دہلی کے علاوہ اتر پردیش، ہریانہ اور پنجاب بھی رہیں گے۔ ہولی کے دن بھی اس کا اثر دیکھنے کو ملے گا اور کئی علاقوں میں بارش ہوگی۔
دہلی-این سی آر میں بادلوں کی آمد و رفت سے موسم سہانا بنا ہوا ہے۔ محکمہ موسمیات نے اگلے تین دن تک یہاں بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ 13 سے 15 مارچ تک دہلی-این سی آر میں بارش ہونے کا امکان ہے۔ اس دوران بادل چھائے رہیں گے اور ہلکی بوندا باندی بھی ہو سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ اس سے کم سے کم درجہ حرارت میں گراوٹ آ سکتی ہے۔ بدھ کو کم سے کم درجہ حرارت 17 ڈگری سیلسیس اور زیادہ سے زیادہ 34 ڈگری سیلسیس رہے گا۔ اس کے بعد موسم بدلنے سے کم سے کم درجہ حرارت میں گراوٹ درج ہونے لگے گی۔
وہیں اتر پردیش کے مغربی ضلعوں میں بھی آنے والے دو تین دنوں میں گرج کے ساتھ بارش کا اندیشہ بنا ہوا ہے، ان میں آگرہ، علی گڑھ، نوئیڈا، غازی آباد، میرٹھ، بلند شہر، ایٹا، کاسگنج، متھرا، بدایوں بریلی وغیرہ شامل ہیں۔
ویسٹرن ڈسٹربنس کے اثر سے جموں و کشمیر، لداخ، ہماچل پردیش، اترا کھنڈ، اروناچل پردیش، مغربی بنگال کے پہاڑی علاقے اور سکم میں درمیانی بارش اوربرفباری ہونے کا امکان ہے۔ لیکن اس کے برعکس گجرات، سوراشٹر اور کچھہ کے علاقوں میں شدید گرم ہوائیں چلنے کا اندیشہ ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 12 سے 16 مارچ کے دوران جموں و کشمیر، لداخ، اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش کے علاقوں میں بارش اور برفباری ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ 12 سے 15 مارچ کے دوران پنجاب، 13 سے 15 مارچ کے دوران ہریانہ، مغربی اتر پردیش اور راجستھان میں، 15 مارچ کو مشرقی اتر پردیش میں درمیانی بارش ہو سکتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link