گاؤں والوں کا کہنا تھا کہ وہ لکڑی اپنے گھروں کی تعمیر کے لیے لے جا رہے تھے، لیکن آسام رائفلز نے گاڑیوں کو روک دیا جس پر ان میں اشتعال پھیل گیا اور انہوں نے کیمپ پر حملہ کر دیا۔
حملے کے بعد مقامی ایم ایل اے لیشیو کیشنگ نے آسام رائفلز کے اہلکاروں کے ساتھ بات چیت کی کوشش کی، تاہم کوئی حتمی حل نہیں نکل سکا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ لکڑی کی نقل و حرکت کو روکنا محکمہ جنگلات کی ذمہ داری ہے، نہ کہ آسام رائفلز کی۔