ممبئی: بالی ووڈ کے معروف فلمساز مہیش بھٹ نے اپنے والدین کے مختلف مذاہب اور عقائد کے بارے میں بتا دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مہیش بھٹ نے اپنے ایک پُرانے انٹرویو میں اپنی نجی زندگی کے بارے میں کُھل کر بات کی، فلمساز نے کہا کہ میرے والد نانا بھائی ایک گجراتی ہندو برہمن تھے جبکہ والدہ شیرین محمد علی مسلمان تھیں۔
مہیش بھٹ نے کہا کہ میرے والدین کے درمیان محبت کا گہرا رشتہ قائم تھا، اُنہوں نے شادی کے بعد بھی اپنے اپنے مذاہب اور عقائد کو برقرار رکھا، اُن کے درمیان کبھی بھی مذہب کو لیکر جھگڑا نہیں ہوا۔
فلمساز نے کہا کہ جب 1992 میں ممبئی میں ہندو مسلم فسادات ہوئے تھے تو اُس دوران میری والدہ ہمیشہ ساڑھی پہنتی تھیں اور ساتھ ہی ماتھے پر ایک بڑا ٹیکا بھی لگاتی تھیں کیونکہ وہ نہیں چاہتی تھیں کہ اُن کی اقلیتی حیثیت کی وجہ سے ہمارے لیے کوئی مشکل پیدا ہو، وہ ان فسادات کے دوران ہمارے لیے بہت پریشان رہتی تھیں۔
مزید پڑھیں: ‘اب پُرانا ہوگیا ہوں’، مہیش بھٹ کا مزید فلمیں نہ بنانے کا اعلان
اُنہوں نے کہا کہ میں نے شروعات سے ہی اپنی والدہ اور والد کے مذاہب کا احترام کیا ہے تو میں جب بھی کسی کے سامنے اپنی مسلم شناخت کا تذکرہ کرتا تھا تو میری والدہ ڈر سی جاتی تھیں۔
مہیش بھٹ نے مزید کہا کہ میری والدہ اُس وقت بہت زیادہ پریشان ہوگئی تھیں کہ جب میں نے اپنی بیٹیوں کے نام شاہین اور عالیہ رکھے تھے کیونکہ یہ دونوں مسلم مذہب کے نام ہیں۔
واضح رہے کہ مہیش بھٹ نے سال 1970 میں لورین برائٹ سے شادی کی تھی جن سے ان کے دو بچے راہول اور پوجا بھٹ ہیں جبکہ 1986 میں اُنہوں نے سونی رزدان سے دوسری شادی کی تھی۔
سونی رزدان سے مہیش بھٹ کی دو بیٹیاں ہیں، شاہین بھٹ اور بالی ووڈ اداکارہ عالیہ بھٹ۔