کراچی:
نئے سال میں سواپ بدلہ ٹرانزیکشنز میں بہتری، بنیادی قرضوں کی ادائیگیوں کا عمل مکمل ہونے اور اچھی قیمت ملنے پر ایکسپورٹرز کی جانب سے ڈالر بھنانے کا عمل شروع ہونے سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعہ کو ایک بار پھر ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا رہا۔
عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے پاکستان کو ممکنہ طور پر مالیاتی تعاون ملنے کی امید کی خبروں سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 28پیسے کی کمی سے 278روپے 36پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
اختتامی لمحات میں معیشت میں طلب بڑھنے سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 06 پیسے کے اضافے سے 278 روپے 70 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 08پیسے کی کمی سے 278روپے 56پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 05پیسے کی کمی سے 279روپے 85پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچہ کے مطابق معیشت کی ترقی اور ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم بنانے کے لیے ایکس چینج کمپنیاں اپنا کردار کررہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سال 2024 کے دوران مجموعی طور پر 7ارب ڈالر مالیت کے زرمبادلہ کی ہینڈلنگ کی اور اس عرصے میں ایکس چینج کمپنیوں نے انٹربینک مارکیٹ کو 3ارب 85کروڑ ڈالر فراہم کیے جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں 3ارب 15کروڑ ڈالر کے لین دین کیے جس میں حج و عمرہ زائرین کے علاوہ بیرونی ممالک کے سفر پر جانے والے، طبی علاج اور غیرملکی جامعات فیسوں کی مد میں ادائیگیوں کی خدمات بھی شامل ہیں۔