وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’یہ پورا سال بہت دردناک رہا۔ مجھے بہت افسوس ہے اور میں ریاست کے لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ جو کچھ بھی 3 مئی سے اب تک ہوا، اس کے لیے میں معافی مانگتا ہوں۔‘‘
پریس کانفرنس کرتے ہوئے منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ، تصویر@NBirenSingh
منی پور میں رہ رہ کر ہو رہے تشدد کے درمیان وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ نے ایک بیان میں عوام سے معافی مانگی ہے۔ 2024 کے آخری دن انھوں نے اس سال ریاست کے خراب حالات پر معافی مانگی ہے اور کہا ہے کہ حالات کو بہتر بنانے کے لیے کوششیں لگاتار جاری ہیں۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’یہ پورا سال بہت دردناک رہا ہے۔ مجھے بہت افسوس ہے اور میں ریاستی عوام سے کہنا چاہتا ہوں کہ جو کچھ بھی 3 مئی سے اب تک ہوا، اس کے لیے میں معافی مانگتا ہوں۔‘‘
وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ پُرتشدد واقعات میں کئی لوگ اپنے قریبیوں سے محروم ہو گئے اور کئی لوگوں کو اپنا گھر چھوڑنا پڑا۔ ظاہر طور پر یہ حالات اچھے نہیں ہیں اور عوام کو کئی طرح کی تکالیف کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ نے مشکل حالات پر افسوس ظاہر کرنے کے ساتھ ساتھ کہا کہ ’’مجھے اس کا بہت پچھتاوا ہے۔ میں سبھی سے معافی مانگنا چاہتا ہوں۔‘‘ حالانکہ انھوں نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ 4-3 ماہ میں امن بحالی کی طرف قدم بڑھایا گیا ہے۔ ساتھ ہی وزیر اعلیٰ نے امید ظاہر کی کہ نئے سال 2025 کے ساتھ منی پور میں پوری طرح سے امن و معمول والے حالات بحال ہو جائیں گے۔
وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ نے سبھی طبقات سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’’جو کچھ ہوا، وہ ہو گیا۔ ہمیں اب گزشتہ غلطیوں کو بھول کر ایک نئی شروعات کرنی ہوگی۔ ایک پُرامن منی پور، ایک خوشحال منی پور کے لیے کوشش کرنی چاہیے، ہم سبھی کو مل کر یہاں ایک ساتھ رہنا چاہیے۔‘‘ تشدد سے نمٹنے کے طریقے کو لے کر اپوزیشن کی تنقید کا سامنا کر رہے وزیر اعلیٰ نے یہ بیانات امپھال میں ایک پریس کانفرنس کے درمیان دیے ہیں۔ انھوں نے امن بحالی کی کوششوں کے تعلق سے کہا کہ ’’منی پور میں امن کی بحالی ہو رہی ہے اور اس کا واحد حل بات چیت ہے، جس کی پیش قدمی مرکزی حکومت پہلے ہی کر چکی ہے۔‘‘
منی پور تشدد کے درمیان ہوئی ہلاکتوں کا تذکرہ بھی وزیر اعلیٰ نے کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’اب تک مجموعی طور پر تقریباً 200 لوگ مارے گئے ہیں اور تقریباً 12247 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ اس درمیان 625 ملزمین کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ تقریباً 5600 اسلحوں و دھماکہ خیز مادوں سمیت تقریباً 35000 گولہ و بارود کی برآمدگی بھی ہوئی ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔