[ad_1]
کوکی عسکریت پسندوں کی فائرنگ میں اب تک منی پور کا ایک پولیس کانسٹیبل، ایک دیہاتی اور ایک صحافی زخمی ہوئے ہیں۔ تقریباً 6 گاؤں کے لوگ علاقہ چھوڑ چکے ہیں۔
منی پور میں تشدد کا دور ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اکثر فائرنگ اور دھماکوں کی خبر سامنے آتی رہتی ہیں۔ گزشتہ کچھ دنوں سے ایک خاص علاقہ میں کوکی عسکریت پسندوں کا تشدد دیکھنے کو مل رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امپھال ایسٹ میں ہفتہ کے روز کوکی عسکریت پسندوں کے حملے کی وجہ سے لوگوں کی بھگدڑ کی کوریج کرنے والا ایک صحافی گولی لگنے سے زخمی ہوگیا۔ صحافی کا تعلق امپیکٹ ٹی وی سے بتایا جا رہا ہے جو کہ ویڈیو جرنلسٹ ہیں اور ان کا نام کابی ہے۔ انھیں بائیں پیر میں کوکی عسکریت پسند اسنائپر کی گولی لگی، جس کے بعد انہیں اسپتال لے جایا گیا۔
واضح رہے کہ کوکی عسکریت پسندوں نے پانچویں دن بھی امپھال ایسٹ کے تھمناپوکپی، شانتیکھونگبل، سناسابی اور سبنگ کھوک کھناؤ علاقوں میں دیہاتیوں پر فائرنگ کی۔ کوکی عسکریت پسندوں کی فائرنگ میں اب تک منی پور کا ایک پولیس کانسٹیبل، ایک دیہاتی اور ایک صحافی زخمی ہوئے ہیں۔ تقریباً 6 گاؤں کے لوگ علاقہ چھوڑ چکے ہیں اور مختلف تنظیموں کی طرف سے کھولے گئے راحت مراکز میں پناہ لے لیے ہوئے ہیں۔ اس واقعے کی کوریج کرنے والی میڈیا ٹیم کو بھی امدادی مرکز میں پناہ لینی پڑی کیونکہ کوکی عسکریت پسند ان پر حملہ کرنے کے لیے طویل فاصلے کے اسنائپرز اور راکٹوں کا استعمال کر رہے تھے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق گاؤں والوں نے اس علاقے میں سیکورٹی اہلکاروں کی عدم فعالیت پر احتجاج کیا جہاں سے حملے کیے گئے تھے۔ جب مرکزی سیکورٹی اہلکاروں نے مین روڈ کو بلاک کیا تو پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان تصادم ہوا۔ اس درمیان منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کہا کہ وہ امپھال ایسٹ کے سناسابی اور تھمناپوکپی میں کوکی عسکریت پسندوں کی جانب سے کی گئی اندھا دھند فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہیں، جس میں عام شہری اور سیکورٹی اہلکار زخمی ہو گئے۔ معصوم شہریوں پر یہ بزدلانہ اور بلا اشتعال حملہ امن و ہم آہنگی پر حملہ ہے۔ متاثرہ علاقوں میں مناسب سیکورٹی اہلکار روانہ کر دیے گئے ہیں۔
[ad_2]
Source link