[ad_1]
پشاور:
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے پشاور بار ایسوسی ایشن کی کابینہ کے اقدامات کو سراہتے ہوئے بار کے لیے ملٹی میڈیا سہولیات فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔
پشاور بار ایسوسی ایشن کے صدر امجد علی خان مروت کی سربراہی میں بار کی کی کابینہ نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات کی جہاں پشاوربار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری اظہاراللہ ایڈووکیٹ نے چیف جسٹس کو بریفنگ دی۔
چیف جسٹس کو بریفنگ میں پشاور بارایسوسی ایشن کے احاطے میں جاری پروجیکٹس کی تفصیلات سے آگاہ کیا، اس کے علاوہ وکلا کو دی جانے والی جگہوں، لائبریری کی تعمیر، بارروم اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔
چیف جسٹس کو سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق بار ووکیشنل کورس کے انعقاد، کورس میں رجسٹریشن کے عمل اور نوجوان وکلا کی اس میں شمولیت کے بارے میں بھی بتایاگیا۔
اس موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان نے بار کی کابینہ کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پشاور بار کابینہ کی کارکردگی دیگر بارز کے لیے مثال ہے، صدر پشاور بارامجد علی خان مروت نے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں پشاور کے وکلا کو ٹریننگ کی سہولیات کی دستیابی کی نشان دہی کی۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے موقع پر ہدایات جاری کرتے ہوئے پشاور بار کے لیے 10 لاکھ سے زائد لاگت کی ملٹی میڈیا سہولیات کی فراہمی کا اعلان کیا، جس سے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے لیکچرز وغیرہ تک پشاور بار کے وکلا کی رسائی براہ راست ممکن ہوسکے گی۔
پشاور بار کے بیان میں کہا گیا کہ چیف جسٹس نے یہ عندیہ بھی دیا کہ پشاور بار کو وہ تمام سہولیات جو سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار میں ہیں، مہیا کی جائیں گی اور جتنے بھی منصوبے پشاور ہائی کورٹ یا ضلعی عدلیہ کے دائرہ اختیار میں ہیں، ان میں بھی سپریم کورٹ مدد کرے گی۔
چیف جسٹس کی ہدایت پر پشاور بار کی کابینہ نے لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان کے ڈائریکٹر اینڈ ریسرچ آفیسر علی رضا سے بھی ملاقات کی اور فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کی پشاور بار کے ساتھ آن لائن منسلک ہونے اور اکیڈمی سے لیکچرز وغیرہ کی براہ راست دستیابی کے علاوہ پشاور بار کے وکلا کی فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی اسلام آباد میں ٹریننگ میں شرکت کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔
[ad_2]
Source link