اشون کے والد روی چندرن نے وطن واپسی پر انھیں گلے سے لگایا اور پیشانی کو بوسہ دیا، اشون کی والدہ بھی اس موقع پر جذباتی نظر آئیں۔
ایئرپورٹ سے باہر نکلتے ہوئے آر. اشون، ویڈیو گریب
ہندوستان کے مایہ ناز اسپن گیندباز روی چندرن اشون کے ذریعہ بارڈر-گواسکر ٹرافی کے درمیان ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنا، لوگوں کو حیران کر رہا ہے۔ اس درمیان اشون آسٹریلیا سے ہندوستان واپس بھی پہنچ گئے ہیں۔ جمعرات کو وہ چنئی پہنچے جہاں رہائش پر پہنچنے کے بعد ان کا زوردار استقبال کیا گیا۔ جیسے ہی اشون کی کار ان کے گھر کے دروازے کے پاس آ کر ٹھہری، ڈھول نگاڑوں اور تالیوں کے ساتھ ان کا استقبال کیا گیا۔
اشون جب اپنے گھر پہنچے تو ان کے ساتھ شریک حیات پریتی اور دونوں بیٹیاں بھی دکھائی دیں۔ اشون کی رہائش پر ان کے والدین کے علاوہ کئی دیگر لوگ بھی موجود تھے جو جذبات سے بھرے ہوئے دکھائی دیے۔ سبھی نے اشون کے لیے تالیاں بجائیں اور ان پر پھولوں کی بارش کی گئی۔ وہاں موجود کچھ لوگوں نے انھیں پھولوں کی مالا بھی پہنائی۔ اشون کے والد روی چندرن نے انھیں گلے لگایا اور پیشانی پر بوسہ دیا۔ ان کی ماں بھی اس موقع پر جذباتی نظر آئیں۔
آر. اشون نے لوگوں کے ذریعہ دی گئی اس محبت پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ ’’ریٹائرمنٹ کئی لوگوں کے لیے جذباتی کر دینے والا لمحہ ہوتا ہے، لیکن میرے لیے یہ سکون کا لمحہ ہے۔‘‘ گھر پہنچنے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں آئی پی ایل میں چنئی سپرکنگز کے لیے کھیلنے جا رہا ہوں۔ اس میں ھیرانی نہیں ہونی چاہیے اگر میں طویل وقت تک کھیلنے کی کوشش کرتا ہوں اور اس ٹیم کے لیے کھیلنے کی خواہش رکھتا ہوں۔ مجھے نہیں لگتا کہ اشون ایک کرکٹر کے طور پر ختم ہو گیا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ اشون نے ہندوستانی کرکٹر کے طور پر ضرور اپنا کام ختم کر لیا ہے۔ بس اتنا ہی کہنا ہے۔‘‘ جب اشون سے یہ سوال کیا گیا کہ کیا ریٹائرمنٹ لینا ایک مشکل فیصلہ تھا؟ تو انھوں نے کہا کہ ’’ایسا نہیں ہے۔ یہ کچھ وقت سے میرے دماغ میں چل رہا تھا، لیکن ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنا بہت سہل تھا۔ میں نے اسے گابا ٹیسٹ کے چوتھے دن محسوس کیا اور پانچویں دن اس کا اعلان کر دیا۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ اشون کسی شور شرابہ کے بغیر وطن واپس لوٹے ہیں۔ چنئی بین الاقوامی ہوائی اڈہ کے مقامی افسر اشون کو ایئرپورٹ سے باہر لے کر آئے۔ اس درمیان شیدائیوں نے ان کی تصویریں بھی لیں، لیکن انھوں نے ایئرپورٹ پر میڈیا اہلکاروں سے کوئی بات نہیں کی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔