اسپیکر ملک محمد نے کہا کہ ’’بل کے مطابق 2019 میں ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا تھا جو کہ بہت کم تھا۔ اس لیے ان کی ماہانہ تنخواہ میں اضافے سے متعلق بل کو منظوری دی گئی ہے۔‘‘
پاکستان قرض کے دلدل میں ڈوب رہا ہے لیکن وہاں کے سیاستدانوں کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔ پاکستان کے صوبہ پنجاب سے ایک حیران کن خبر نکل کر سامنے آ رہی ہے۔ دراصل پنجاب اسمبلی نے ایم پی اے، صوبائی وزراء، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، پارلیمانی سیکریٹریز کے ساتھ ساتھ دیگر حکام کی ماہانہ تنخواہ میں ریکارڈ اضافہ کو منظوری دے دی ہے۔ پنجاب اسمبلی کا 19واں اجلاس اسپیکر ملک محمد احمد خان کی صدارت میں منعقد کیا گیا۔ پارلیمانی امور کے وزیر مجتبیٰ شجاع الرحمن نے اراکینِ اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا بل پیش کیا۔ ایوان نے یہ بل واضح اکثریت کے ساتھ پاس کر دیا گیا۔ حالانکہ بل پاس کرنے سے قبل اپوزیشن لیڈر ملک محمد خان بھچر کی جانب سے بل کے متعلق کچھ اعتراضات کیے گئے تھے۔
اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں کچھ اس طرح اضافہ کیا گیا ہے۔ رکن صوبائی اسمبلی (ایم پی اے) کی ماہانہ تنخواہ میں 426 فیصد کا اضافہ کر کے 4 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے جو پہلے 76 ہزار روپے تھی۔ اسی طرح ایک صوبائی وزیر کی تنخواہ میں 860 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ صوبائی وزیر کی ماہانہ تنخواہ جو پہلے 1 لاکھ روپے تھی اب 9 لاکھ 60 ہزار روپے ہو گئی ہے۔ اسپیکر اسمبلی کی ماہانہ تنخواہ پہلے 1 لاکھ 25 ہزار تھی اضافے کے بعد 9 لاکھ 50 ہزار روپے ہو گیا ہے۔ ڈپٹی اسپیکر کی ماہانہ تنخواہ پہلے 1 لاکھ 20 ہزار تھی اب 7 لاکھ 75 ہزار روپے ہو گئی ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک محمد احمد خان نے تنخواہوں میں اضافے کے بل کو آئینی حق قرار دیا ہے۔ اسپیکر ملک کے مطابق یہ بل 1972 کے پارلیمانی ایکٹ کے مطابق ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’یہ بل موجودہ قوانین کے مطابق ہے اور حکومت کا فیصلہ ایک مثبت اور مناسب قدم ہے۔‘‘ اسپیکر نے یہ بھی کہا کہ ’’بل کے مطابق 2019 میں ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا تھا جو کہ بہت کم تھا۔ اس لیے ان کی ماہانہ تنخواہ میں اضافے کی بل کو منظوری دی گئی ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔