دیویندر یادو نے عآپ پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’جس حکومت کے کیجریوال اور سسودیا جیسے بڑے بڑے لیڈران ہی بدعنوانی کے الزام میں جیل جا کر آئے ہیں ان سے امن و امان کی امید کرنا ہی فضول ہے۔‘‘
نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے دہلی کے امن و امان کی تشویشناک صورتحال پر سوال اٹھانے والے کیجریوال پر جم کر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی کیجریوال ہیں جنھوں نے 2013 میں ہوئے ’نربھیا واقعہ‘ کے بعد دہلی کی عوام کو خواتین کے تحفظ کے نام پر بے وقوف بنایا اور اقتدار پر قبضہ کر لیا۔ حالانکہ کیجریوال کے اقتدار میں آنے کے بعد سے دہلی کی حالت اور زیادہ تشویشناک ہو گئی ہے۔ دہلی کے امن و امان، خواتین کی حفاظت، لڑکیوں کی حفاظت اور ہراسانی، مظالم و عصمت دری جیسے واقعات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ دہلی میں نظامِ قانون تشویشناک حد تک خراب ہو جانے کی ذمہ داری بی جے پی اور عام آدمی پارٹی دونوں پر عائد ہوتی ہے۔ ان دونوں پارٹیوں نے اپنے 11 سالہ دور حکومت میں دارالحکومت دہلی کو ’رِیپ کیپٹل‘ بنا دیا ہے۔
دیویندر یادو نے راجدھانی میں امن و امان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’دہلی میں حالات اتنے خوفناک ہو گئے ہیں کہ یہاں لوگ اپنے گھروں میں بھی محفوظ نہیں۔ مجرمانہ واردات میں مسلسل اضافے سے شہر کا توازن بگڑ گیا ہے۔ گزشتہ چند ہفتوں میں خواتین کے خلاف جرائم میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، جس میں عصمت دری، اغوا، قتل اور حملے جیسے سنگین جرائم شامل ہیں۔‘‘ جس بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کو دہلی کی عوام نے امید کے ساتھ اقتدار سونپا تھا اس کے لیڈران صرف اور صرف بیان بازی کر رہے ہیں۔ ان کی طرف سے دہلی کی حفاظت کے لیے کوئی عملی اقدام نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ خواتین کے ساتھ ساتھ تجارتی پیشہ سے جڑے لوگ بھی خوف کے سائے میں جی رہے ہیں، کیونکہ جرائم پیشہ افراد پولیس پر بھی حملہ کرنے سے نہیں ڈرتے۔ حال ہی میں گووند پوری میں کانسٹیبل کا قتل اس کا واضح ثبوت ہے۔
دیویندر یادو نے دہلی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جس حکومت کے بڑے بڑے لیڈران ہی بدعنوانی کے الزام میں جیل جا کر آئے ہیں ان سے امن و امان کی امید کرنا ہی فضول ہے۔ انہیں چاہیے تھا کہ عوام کے تئیں اپنی ذمہ داری پوری ایمانداری سے نبھاتے اور ان کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرتے تاکہ عوام بلاخوف و خطر سکون کے ساتھ دہلی میں زندگی گزار سکیں۔ لیکن ان لوگوں کا بس ایک ہی کام ہے، ایک دوسرے پر الزام لگانا۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ دونوں پارٹیاں آپسی سیاسی اختلافات کو درکنار کر عوام کی بھلائی کے لیے کام کرتے۔
دیویندر یادو کے مطابق یہ تشویشناک امر ہے کہ دہلی میٹرو اور دہلی کی ڈی ٹی سی/کلسٹر بسوں میں خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ، لوٹ مار جیسے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ ہمیشہ کی طرح کیجریوال ان تمام تر معاملات سے اپنا دامن بچا کر دوسروں پر الزام لگانا شروع کر دیتے ہیں جو ان کی کمزور ذہنیت کا ثبوت ہے۔ ان کو سمجھنا چاہیے کہ جب دہلی میٹرو اور دہلی کی ڈی ٹی سی بسیں دہلی کی ہیں، تو پھر اس کی سیکورٹی کی ذمہ داری بھی دہلی حکومت ہی کی ہے۔ امن و امان کا رونا رونے والے کیجریوال نے ہی مارشلوں کو برطرف کیا تھا۔ دیویندر یادو نے بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کو مشورہ دیا کہ اپنی سیاسی لڑائی کے درمیان عوام کو پریشان نہ کر کے ان کے مسائل کو جلد از جلد حل کرنے کی کوشش کریں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔