بدھ کے روز جے پی سی کی ایک میٹنگ پارلیمنٹ ہاؤس انیکسی میں ہوئی، اس میٹنگ کے بعد باہر آئے اراکین پارلیمنٹ نے اس بات کی تصدیق کی کہ کمیٹی کی مدت کار بڑھائے جانے پر اتفاق قائم ہو گیا ہے۔
’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی مدت کار میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کمیٹی کی بدھ کے روز ہوئی میٹنگ میں متفقہ طور پر یہ فیصلہ لیا گیا اور اب پارلیمنٹ میں اس سے متعلق قرارداد پیش کیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ جے پی سی کو رواں ہفتہ کے آخر تک لوک سبھا میں رپورٹ جمع کرنی تھی۔ لیکن جے پی سی میں شامل اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے کمیٹی کی مدت کار میں توسیع کا مطالبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ جلدبازی میں کوئی غلط رپورٹ جمع نہیں ہونی چاہیے۔ اب کمیٹی کے چیئرمین جگدمبیکا پال نے کہا ہے کہ سبھی اراکین اس بات پر متفق ہیں کہ جے پی سی کی مدت کار میں اضافہ ہونا چاہیے۔ اس سے قبل جگدمبیکا پال نے کہا تھا کہ کمیٹی کی رپورٹ تقریباً تیار ہے او راسے وقت پر ایوان کو بھیجا جائے گا۔ حالانکہ اپوزیشن نے لگاتار اس پر اعتراض ظاہر کیا۔ اپوزیشن لیڈران نے اس معاملے میں لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے گزشتہ دنوں ملاقات بھی کی تھی۔
بدھ (27 نومبر) کے روز جب جے پی سی کی میٹنگ ہوئی تو اپوزیشن اراکین نے کمیٹی کی مدت کار بڑھائے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کیا۔ اپوزیشن اراکین میٹنگ کو درمیان میں ہی چھوڑ کر ہال سے باہر نکل گئے۔ ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی نے کہا کہ کمیٹی کا بیشتر وقت برسراقتدار طبقہ سے جڑے لوگوں سے ہی بات چیت میں لگایا گیا اور جن ریاستوں میں سب سے زیادہ وقف ملکیت ہے، انھیں مدعو نہیں کیا گیا۔ اس کے بعد جے پی سی کی میٹنگ پارلیمنٹ ہاؤس کے انیکسی میں بھی ہوئی۔ میٹنگ کے بعد باہر آئے اراکین پارلیمنٹ نے اس بات کی تصدیق کی کہ کمیٹی کی مدت کار بڑھائے جانے پر اتفاق قائم ہو گیا ہے۔
اس سے قبل جب کمیٹی کے اپوزیشن اراکین نے میٹنگ سے واک آؤٹ کیا تو انھوں نے چیئرمین جگدمبیکا پال کی سخت تنقید کی۔ اپوزیشن اراکین چیئرمین کے اس بیان سے ناراض تھے کہ کمیٹی کا مسودہ رپورٹ تیار ہے۔ بہرحال، جے پی سی تشکیل دینے والی لوک سبھا نے جمعرات کے لیے تیار اپنے کاموں کی فہرست میں ’بجٹ اجلاس 2025 کے آخری دن تک‘ رپورٹ پیش کرنے کے لیے وقت بڑھانے کا قرارداد فہرست بند کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔