دہلی میں فضائی آلودگی کی سطح میں اضافے کے بعد گریپ-4 کے نفاذ کو جاری رکھا گیا ہے۔ کئی علاقوں میں ای کیو آئی 400 سے تجاوز کر چکا ہے، جس سے صحت کے مسائل بڑھنے کا خدشہ ہے
نئی دہلی: دہلی میں فضائی آلودگی کی سطح میں خطرناک اضافہ ہو چکا ہے، جس کے باعث گریپ-4 کے نفاذ کو مزید بڑھا دیا گیا ہے۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق، بدھ کے روز دہلی کا مجموعی ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 396 تھا اور کچھ علاقوں میں یہ 400 کے پار جا چکا ہے، جس سے شہریوں کے لیے صحت کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔
دہلی کے مختلف علاقوں میں آلودگی کی سطح انتہائی تشویش ناک ہو گئی ہے۔ سی پی سی بی کے مطابق، علی پور میں ای کیو آئی 416، آنند وہار میں 431، اشوک وہار میں 420 اور جہانگیرپوری میں 422 ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، میجر دھیان چند نیشنل اسٹیڈیم میں ای کیو آئی 412، مندر مارگ میں 409 اور منڈکا میں 443 کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔
اس کے علاوہ، اے کیو آئی نریلا میں 415، نہرو نگر میں 420، پٹ پڑ گنج میں 409، اور پنجابی باغ میں 413، روہنی میں 432، شادی پور میں 423، سونیا ویر میں 425، وویک ویر میں 432 اور وزیر پور میں 423 ای کیو آئی ریکارڈ ہوا ہے۔ ان علاقوں میں آلودگی کی سطح اتنی زیادہ ہو چکی ہے کہ یہاں کے رہائشیوں کو صحت کے سنگین خطرات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
فضائی آلودگی کے بڑھتے ہوئے سطح کو دیکھتے ہوئے دہلی میں گریڈڈ ریسپانس ایکشن پلان (گریپ) کا چوتھا مرحلہ (گریپ-4) پہلے ہی نافذ کیا جا چکا ہے اور اب اس کے نفاذ کو جاری رکھا جا رہا ہے۔ گریپ-4 کے نفاذ کے بعد، حکومت نے فضائی آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لیے متعدد سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، جن میں فیکٹریوں، تعمیراتی کاموں اور ٹریفک پر پابندیاں شامل ہیں۔
دہلی میں اگر آلودگی کی سطح 450 کے اوسط ای کیو آئی تک پہنچ جاتی ہے، تو گریپ کا چوتھا مرحلہ نافذ کیا جاتا ہے، جو سب سے سخت اور موثر اقدامات پر مشتمل ہوتا ہے۔ اس کے بعد دہلی میں بھاری ٹرکوں اور دیگر گاڑیوں کو شہر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جاتی، تاکہ آلودگی کی سطح میں کمی لائی جا سکے۔