وزارت کھیل کا کہنا ہے کہ منو نے کھیل رتن کے لیے درخواست نہیں دی تھی، جبکہ منو کے والد نے اس دعویٰ کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ ’’منو نے درخواست دی تھی لیکن کمیٹی کی جانب سے اس کا کوئی جواب نہیں آیا۔‘‘
شوٹر منو بھاکر / سوشل میڈیا
ایک ہی اولمپک میں 2 میڈل جیتنے والی پہلی ہندوستانی اتھلیٹ منو بھاکر کا نام ’کھیل رتن‘ ایوراڈ کی جاری فہرست میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ اس خبر کے پھیلنے کے پھیلتے ہی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر طرح طرح کے تبصرے کیے جا رہے ہیں اور معاملہ کافی طول پکڑ گیا ہے۔ دراصل 23 دسمبر 2024 کو کھیل رتن ایوارڈ کی فہرست جاری کی گئی، جس میں ہندوستان کی شوٹنگ اسٹار منو بھاکر کا نام شامل نہیں ہے۔ اس بارے میں جب وزارت کھیل کے افسران سے دریافت کیا گیا تو ان کا کہنا ہے کہ منو بھاکر نے کھیل رتن کے لیے درخواست نہیں دی تھی۔ حالانکہ منو کے والد نے وزارت کھیل کے دعوے کو سرے سے خارج کرتے ہوئے کہا کہ ’’منو نے درخواست دی تھی لیکن کمیٹی کی جانب سے اس کا کوئی جواب نہیں آیا۔‘‘ اس معاملہ میں اب منو بھاکر نے بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’کھیل رتن ایوارڈ کی فہرست میں نام نہ ہونے سے مجھے تکلیف ہوئی ہے۔‘‘
معروف نیوز پورٹل ’اے بی پی نیوز‘ سے گفتگو کے دوران منو بھاکر نے کھیل رتن ایوارڈ کی فہرست میں نام نہ ہونے پر کھل کر بات کی۔ انھوں نے بات چیت کے دوران کہا کہ کھیل رتن ایک بہت بڑا ایوارڈ ہے اسے حاصل کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہوگی۔ یہ ایوارڈ نہ ملنے پر مجھے دکھ تو ہوا ہے لیکن مجھے اپنے کرافٹ پر کام کرنا ہے۔ کھیل میرا مقصد ہے۔ ایک شہری اور ایک کھلاڑی کے طور پر میرا یہ فرض ہے کہ جتنا ہو سکے محنت کروں، تمغے جیتوں۔ میں نے اس سال امید کی تھی کہ مجھے کھیل رتن ایوارڈ ملے گا لیکن ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ آگے جو بھی فیصلہ ہوگا میں اس کے حوالے سے مثبت سوچ رکھتی ہوں۔
قابل ذکر ہے کہ 22 سالہ منو بھاکر نے 2024 میں پیرس میں منعقد ہوئے اولمپک گیمز میں تاریخ رقم کی تھی. انہوں نے پہلے تو 10 میٹر ایئر پسٹل مقابلے میں کانسہ کا تمغہ جیتا تھا، پھر 10 میٹر مکسڈ ٹیم میں بھی کانسہ کا تمغہ حاصل کیا۔ وہ آزاد ہندوستان کی پہلی ایتھلیٹ ہیں جنہوں نے ایک اولمپک میں 2 تمغے جیتے ہوں۔ 2020 میں ارجن ایوارڈ حاصل کرنے والی منو بھاکر نے 2018 کے آئی ایس ایس ایف ورلڈ کپ میں بھی 2 تمغے (گولڈ میڈل) جیتے تھے۔ منو بھاکر نے اپنے مختصر کیریئر میں بہت کچھ حاصل کر لیا ہے۔ اس وجہ سے انہیں کھیل رتن ایوارڈ کا اولین حقدار مانا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔