مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ جیسے اسکالرشپ کو بند کرنا اور اقلیتوں کے لیے پری-میٹرک اسکالرشپ میں شدید تخفیف، اس سے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ حکومت ان کے تعلیمی مواقع کو کیسے ایک ایک کر کے ختم کر رہی ہے۔
نئی دہلی: نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) کے قومی صدر ورون چودھری نے آج ایک پریس کانفرنس میں ہندوستان کے طلباء اور نوجوانوں سے متعلق اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے قومی سطح پر ’ہم بدلیں گے‘ مہم کی شروعات اور 5 دسمبر 2024 کو ’پارلیمنٹ مارچ‘ کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ اس مارچ کا مقصد بے روزگاری، بھرتی کے عمل میں تاخیر اور اعلیٰ تعلیم سے منسلک بحران جیسے ایشوز پر انصاف اور کارروائی کا مطالبہ ہے۔
دی گئی جانکاری کے مطابق پارلیمنٹ مارچ کے دوران این ایس یو آئی بڑھتی ہوئی بے روز گاری، پیپر لیک، بھرتی میں بدعنوانی اور تعلیمی بجٹ میں تخفیف جیسے مسائل پر حکومت سے جوابدہی کا مطالبہ کرے گا۔ اس مارچ کے ذریعہ طلباء اور نوجوانوں سے جڑے اہم مطالبات یہ ہیں:
1- بھرتی امتحانات کا وقت مقررہ پر انعقاد اور شفافیت کو یقینی بنانا۔
2- پیپر لیک اور بھرتی امتحانات میں بدعنوانی پر روک لگانا۔
3- اسکالر شپ اور اعلیٰ تعلیم کے لیے بجٹ کی مانگ، خاص طور پر پسماندہ طبقات کے لیے۔
4- فوج میں اگنی پتھ اسکیم کو ختم کر کے پرانے مستقل بھرتی کے عمل کو دوبارہ شروع کیا جائے۔
این ایس یو آئی نے ’ہم بدلیں گے‘ مہم کی شروعات کرنے سے متعلق اہم جانکاری بھی دی۔ اس مہم س کا مقصد ہوگا طلباء کو بااختیار بنانا اور قائدانہ صلاحیت کو فروغ دینا۔ اس مہم کے تحت مندرجہ ذیل مطالبات کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی جائے گی:
1- 250 سے زیادہ یونیورسٹیوں میں کیمپس امبیسڈر کی پہچان۔
2- زمینی سطح پر تنظیم کو مضبوط کرنا اور حاشیہ پر موجود آوازوں کو بااختیار بنانا۔
3- نوجوانوں کو اپنے کیمپس کے ایشوز پر بولنے اور قومی سطح پر قیادت کرنے کے لیے تربیت دینا۔
این ایس یو آئی کا کہنا ہے کہ اسکالر شپ میں تخفیف اور تعلیمی بجٹ میں شدید کمی نے مرکزی حکومت کی پالیسی کی ناکامیوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔ حکومت نے اسکالرشپ کو ختم کرنے سے جو متعلق جو اقدام کیے ہیں وہ افسوسناک ہے۔ مثلاً:
1-مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ جیسے اسکالرشپ کو بند کرنا اور اقلیتوں کے لیے پری-میٹرک اسکالر شپ میں شدید تخفیف۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ حکومت ان کے تعلیمی مواقع کو کیسے ایک ایک کر کے ختم کر رہی ہے۔
2- ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے لیے اسکالرشپ بجٹ میں تقریباً 50 فیصد کی تخفیف۔
3- تعلیم اور بھرتیوں میں ریزرویشن کی پالیسی پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے او بی سی، ایس سی، ایس ٹی کا مواقع سے محروم ہو جانا۔
پریس کانفرنس میں این ایس یو آئی صدر نے تمام طلباء اور نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ 5 دسمبر کو ’پارلیمنٹ مارچ‘ اور ’ہم بدلیں گے‘ مہم میں شامل ہوں اور اپنے مستقبل کی حفاظت سے متعلق حکومت سے جواب طلب کریں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم مل کر بے روزگاری اور تعلیمی بجٹ میں تخفیف جیسے ایشوز کے خلاف جنگ لڑیں گے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔