واشنگٹن: امریکا کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی حمایت نہیں کریں گے۔
دو روز قبل ایران کی جانب سے اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں کے حملے کے بعد امریکا نے اسرائیل کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے میزائل حملے کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے، جو پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ جی سیون ممالک نے اسرائیل پر میزائل حملے کے بعد ایران کے خلاف نئی اور سخت اقتصادی پابندیاں لگانے پر اتفاق کیا ہے، جس پر جلد ہی عملدرآمد کیا جائے گا۔
جو بائیڈن کے مطابق ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملوں سے خطے میں انتہائی خوفناک صورتحال رونما ہو سکتی ہے۔
امریکا کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ کینیڈا، جرمنی، جاپان، برطانیہ، فرانس اور اٹلی سمیت جی سیون ممالک ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے حق میں نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ دو روز قبل ایران نے اسرائیل پر براہ راست 200 بیلسٹک میزائل فائر کیے تھے، پاسداران انقلاب گارڈز کا کہنا تھا کہ یہ حملہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کا بدلہ لینے کے لیے کیا گیا تھا۔