لاہور: سابق گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا ہے کہ نواز شریف اپنے دور کی تعریف ضرور کریں کہ اس وقت اچھے حالات تھے لیکن ان کو موجودہ حقیقت میں آنا چاہیے، ظاہری بات ہے کہ حالات بدل چکے ہیں۔
پی ٹی آئی کی حکومت کو گئے ڈھائی سال ہو چکے ہیں آپ کو آئے ہوئے ڈھائی سال ہو گئے ہیں کیا اس دوران آپ نے ملک کی بہتری خاص طورمعیشت بہتری کیلیے وہ فیصلے کیے ہیں جو آپ کو کرنے چاہیے تھے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ان کے پاس بھی دکھانے کو کچھ نہیں ہے، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ نواز شریف کے دل کا حال میں اور آپ نہیں جانتے مگر جس نواز شریف کو میں جانتا ہوں وہ آج کے حالات سے بالکل بھی مطمئن نہیں ہوں گے۔
ترجمان غزہ جلال الفرا نے کہا کہ اس وقت مشرق وسطیٰ میں جو صورتحال ہے وہ بالکل تبدیل ہو چکی ہے، ماحول کسی اور طرف جا رہا ہے، ایک سال سے غزہ کے عوام مارے جا رہے ہیں ہمارے بہن ، بھائی اور بچے مارے جا رہے ہیں ہر فورم اور ٹی وی چینل پر یہی بات چلتی رہی کہ مسلمانوں کو بچایا جائے، اب صورتحال بالکل بدل چکی ہے صرف مسلمان ہی نہیں عیسائی بھی مارے جا رہے ہیں۔
ماہر بین الاقوامی امور عادل نجم نے کہا کہ کچھ نہیں ہونے والی کیفیت سے ہم بہت پہلے گزر چکے ہیں، مشرقی وسطیٰ کی صورتحال بہت بگڑ چکی ہے ہر واقعہ کے بعد یہ سمجھتے ہیں کہ اب کچھ شروع ہوگا، ہم بڑے عرصے سے جنگ کے بیچ میں ہیں اس کے شروع میں نہیں ہیں، ہم نے آنکھیں بند کر کے سر ریت میں ڈالا ہوا ہے۔
تجزیہ کار فیصل وڑائچ نے کہا کہ نیتن یاہو نے اپنے طور پر ایرانیوں سے جو خطاب کیا ہے میں سمجھتا ہوں کہ ایرانی اس سے بہت برہم ہوئے ہوں گے کیونکہ ایرانی سائرس اعظم سے لے کر آج تک خود کو ایک امپائر کے طور پر سمجھتے ہیں کہ ہماری تہذیب بہت قدیم ہے وہ اپنے قدیم ہیروز پر بھی فخر کرتے ہیں، یہ بات درست ہے کہ آیت اللہ رجیم کے بہت سے مخالفین ہیں لیکن ہمیں یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ وہاں ان کا بہت بڑا سپورٹ بیس ایسا ہے جو کہ پاسداران انقلاب میں نظر آتا ہے اور کسی کو بھی اس کو اتنا آسان نہیں لینا چاہیے۔