سپریم کورٹ کی بلڈوزر کارروائی کے حوالے سے گائیڈ لائنز:
– اگر کسی عمارت کو گرانے کا حکم دیا جاتا ہے، تو اس حکم کے خلاف اپیل کرنے کے لیے وقت دیا جائے گا۔
– سڑک، دریا کے کنارے وغیرہ پر غیر قانونی تعمیرات کو متاثر نہ کرنے کے لیے ہدایات دی گئی ہیں۔
– بغیر کسی وجہ بتائے نوٹس کے بغیر عمارتوں کو منہدم نہیں کیا جائے گا۔ مالک کو رجسٹرڈ ڈاک کے ذریعے نوٹس بھیجا جائے گا اور نوٹس عمارت کے باہر چسپاں کیا جائے گا۔
– نوٹس کی ترسیل کے بعد مالک کو اپنا جواب دینے کے لیے 15 دن کا وقت دیا جائے گا اور نوٹس کی ترسیل کے بعد ضلعی کمشنر اور ضلع مجسٹریٹ کو اطلاع دی جائے گی۔
– ضلعی کمشنر اور ڈی ایم میونسپل عمارتوں کے انہدام کے لیے نیا نوڈل افسر مقرر کریں گے۔ 8. نوٹس میں خلاف ورزی کی نوعیت، ذاتی سماعت کی تاریخ اور سماعت کا مقام واضح کیا جائے گا۔
– نوٹس میں ایک ڈیجیٹل پورٹل کا لنک دیا جائے گا، جہاں نوٹس اور اس میں جاری کیے گئے احکام کی تفصیل دستیاب ہوگی۔ اختیار کے حامل ادارے ذاتی سماعت کریں گے اور اس کا ریکارڈ رکھا جائے گا، پھر آخری حکم جاری کیا جائے گا۔
– انہدامی کارروائی کی ویڈیوز بنائی جائیں گی اور انہیں محفوظ کیا جائے گا اور اس کی رپورٹ بلدیہ کے کمشنر کو بھیجی جائے گی۔
– ان ہدایات پر عمل نہ کرنے کی صورت میں توہین عدالت اور قانونی کارروائی کی جائے گی اور حکام کو معاوضہ کے ساتھ تباہ شدہ جائیداد واپس کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔