سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا تھا کہ کسی پر جرم کا الزام لگانے یا قصوروار ٹھہرائے جانے کی وجہ سے افسروں کو ان کے گھروں اور دکانوں پر بلڈوزر کارروائی کرنے کا اختیار نہیں مل سکتا ہے۔ عدالت نے اپنے عبوری حکم میں کہا تھا “ہم ایک سیکولر ملک ہیں۔ جو بھی ہم طے کرتے ہیں، وہ سبھی شہریوں کے لیے ہوتا ہے، کسی خاص مذہب کے لیے خاص قانون نہیں ہو سکتا۔”
سپریم کورٹ میں داخل عرضی میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ منہدم کرنے کی کارروائی کو پوری طرح سے قانون کے تحت اور شفافیت سے کیا جائے۔ جن افسروں نے پہلے اس طرح کی مہم چلائی ہے، انہیں جواب دہ ٹھہرایا جائے۔