دہلی کانگریس اقلیتی شعبہ کے چیئرمین عبدالواحد قریشی نے کہا کہ آج جس طرح سے سماج میں انتشار پیدا کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں اس کو ختم کرنے کیلئے ہمیں مولانا آزاد کی تعلیم کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔
نئی دہلی: اپنے عہد کی ناقابل فراموش شخصیت، مجاہد آزادی اور آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر تعلیم محی الدین مولانا ابوالکلام آزاد کے یوم ولادت کے مبارک موقع پر کانگریس کے قومی اقلیتی شعبہ کے چیئرمین اور ممبر پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی کی ایما پر آج ایک خصوصی تقریب منعقد کی گئی جس میں دہلی پردیش کانگریس کمیٹی اقلیتی شعبے کے چیئرمین عبدالواحد قریشی اور ان کی پوری ٹیم نے مولانا کی قبر پر گلپوشی کی اور خراج تحسین پیش کیا اور دعا کا اہتمام بھی کیا۔
مولانا کی شخصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے عبدالواحد قریشی نے کہا کہ قومی دارالحکومت دہلی کے جامع مسجد علاقے کے مینا بازار میں واقع مولانا ابوالکلام آزاد کا مزار ہے جہاں ہر برس ان کے یوم پیدائش پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔ اس میں سیاسی، سماجی و ملی رہنما ان کی قبر پر پہنچ کر مولانا ابوالکلام آزاد کو یاد کرتے ہیں۔ اسی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اس سال بھی ہم نے مولانا کی قبر پر گلپوشی کی اور ان کو یاد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا ابوالکلام آزاد نے ہندوستانی عوام کو جو درس دیا تھا اس کو دوبارہ دہرانے کی اشد ضرورت ہے۔ مولانا کا نظریہ تھا کہ ملک ہندوستان کی جڑیں تبھی مضبوط ہو سکتی ہیں جب سبھی مذاہب کے لوگ ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں۔ آج جس طرح سے سماج میں انتشار پیدا کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اس کو ختم کرنے کیلئے ہمیں مولانا آزاد کی تعلیم کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے عبدالواحد قریشی نے کہا کہ آج مولانا آزاد کے یوم پیدائش کے دن رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی جی دہلی سے باہر تھے اسی لئے وہ ان کے مزار پر حاضری نہیں دے سکے، لیکن وہ مولانا سے سچی محبت و عقیدت رکھتے ہیں اس لئے انہوں نے مولانا کے مزار پر چڑھانے کیلئے عقیدت کے پھول و سلام اور اپنا پیغام میرے ہاتھوں بھیجا ہے۔ عبد الواحد قریشی نے یہ بھی کہا کہ ان کے یوم پیدائش پر ملک بھر میں قومی یوم تعلیم منایا جاتا ہے۔ ہمیں نئی نسل کو تعلیم یافتہ بنانے کے ساتھ ساتھ اپنے بزرگوں کے اوصاف کو بھی بتانا چاہئے تاکہ ان کے اندر بھی زندگی میں کچھ کر گزرنے کا جذبہ پیدا ہو۔
عبدالواحد قریشی کا کہنا ہے کہ ہمیں نئی نسل کو صرف ایک شعبے میں کامیاب ہونے کی تلقین نہیں کرنا چاہئے بلکہ ان کو وقت کا صحیح استعمال کرنا سکھانا چاہئے اور مختلف علوم کا درس دلوانا چاہئے تاکہ وہ بھی مولانا آزاد کی طرح مستقبل میں عظیم شخصیت بن کر ابھریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مولانا ابوالکلام آزاد متعدد خوبیوں کے مالک تھے، وہ مجاہد آزادی، مفکر، صحافی، دانشور، بہترین سیاست داں اور اچھے مقرر تھے۔ ان کی تقریریں آج کتابوں میں تحریری شکل میں موجود ہیں جن کو پڑھنے سے قارئین کو تقویت ملتی ہے۔ مولانا کی شخصیت اور ان کا نظریہ ہم سب کے لیے مشعل راہ ہے جس پر عمل پیرا ہونے سے ہی کامیابی کا راستہ ہموار ہو سکتا ہے۔
شرکا سے اپیل کرتے ہوئے عبد الواحد قریشی نے کہا کہ ہم سب کو مولانا آزاد کی تحریروں کا بار بار مطالعہ کرنا چاہئے اور ان کے جو افکار ہیں ان کو نہ صرف اپنی زندگی میں شامل کریں بلکہ دوسروں تک بھی مولانا کے نظریات کو پہنچانے کی کوشش کریں۔ اس موقع پر عمران خان، محمد شہزاد، رفیق احمد، معراج احمد، مسعود ضیا، اجمل قریشی، گلفام قریشی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور دہلی پردیش کانگریس کمیٹی اقلیتی شعبہ کے عہدیداران نے تمام انتظامات کو بحسن و خوبی انجام دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔