[ad_1]
سرسوں پاکستان کی فصل ہے۔ موسم بہار میں اس کے پھول نکلتے ہیں جوزرد رنگ کے ہوتے ہیں۔ یہ پھول بہت خوبصورت ہوتے ہیں ۔ ان پھولوں کے اندر بیج بنتے ہیں ان بیجوں میں سے تیل نکالا جاتا ہے جوسرسوں کاتیل کہلاتا ہے۔
یہ مختلف مراہم تیار کرنے میں استعمال ہوتا ہے۔
بال گرنے کی صورت میں نہانے سے پہلے سرسوں کے تیل سے سر کی مالش کرنی چاہئے اور پھر ایک گھنٹہ بعد غسل کرنا چاہئے۔ بال چند دنوں میں گرنا بند ہو جائیں گے۔
تحقیق سے ثابت ہو چکا ہے کہ سرسوں کا تیل جراثیم کش ہے۔
سرسوں کے تیل کی دو بوندیں اگر بطور نسوار ناک میں ڈال دی جائیں تو زکام اور نزلہ کی شکایت دور ہو جائے گی۔
اگر اس کی چند سلائیاں آنکھوں میں ڈال لی جائیں تو آنکھوں کے امراض کے لئے بے حد مفید ہے۔
جسم پر سرسوں کا تیل لگا لینے سے مچھروں کا ڈنک جسم پر اثر نہیں کرتا، بلکہ مچھر اور پسو قریب نہیں آتے۔
سرسوں کا تیل جسم کے لیے انتہائی مفید سمجھاجاتا ہے، اس میں متعدد وٹامنز اور غذائی عناصر موجود ہوتے ہیں جس میں وٹامن ایچ ، وٹامن اے ، کیلشیم ، پروٹین، اور اومیگا 3 شامل ہوتے ہیں۔
سرسوں کے تیل کا شمار ان تیلوں میں ہوتا ہے جس میں مونوسیچوریٹڈ چکنائی ہوتی ہے، جو کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے، یوں انسان قلبی امراض سے محفوظ رہتا ہے۔
سرسوں کا تیل اعصاب، ہڈی اور جوڑوں کے درد کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اس کے علاوہ یہ تیل وزن کم کرنے میں بھی معاون ہوتا ہے کیوں کہ اس میں کئی وٹامنز موجود ہوتے ہیں جو جسم کی چربی کو پگھلانے میں مدد دیتے ہیں۔
یہ دمہ اور ہڈیوں کے انفیکشن کے علاج میں بھی مدد کرتا ہے، سینے پر سرسوں کے تیل کی مالش کرنی چاہیے اس سے پھیپھڑوں میں آکسیجن کے بہاؤ میں آسانی رہتی ہے۔
شہد کے ساتھ ایک چائے کا چمچ سرسوں کا تیل لیا جائے تودمہ کی بیماری سے نجات ملتی ہے۔ بہتر ہے کہ اس معاملے میں اپنے معالج سے مشورہ بھی کر لیا جائے۔
سرسوں کا تیل نزلہ اور انفلوئنزا کے علاج کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے، سرسوں کے تیل اور کافورکے تیل کو ابالتے ہوئے بخارات سے بھاپ لی جائے تو سانس کی بیماری بہتر ہوتی ہےاور سینے میں بلغم کے جمع ہونے کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔
سرسوں کا تیل مزاج کو بہتر کرنےاور آرام کے احساس کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے، لوگوں کےتناؤ اور اضطراب کو کم کرتا ہے۔ یہ ایک ایسا تیل ہےجو شدید بے خوابی سے چھٹکارا پانے میں مدد کرتا ہے، جس سے آپ رات کو گہری نیند سوتے ہیں۔
سرسوں کے تیل میں فاسفورس ہوتا ہے، جو ہڈیوں کو مضبوط بنانے اور تعمیر کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ، جبکہ سرسوں کا تیل گٹھیا کے علاج میں بھی استعمال ہوتا ہے، یہ درد سے چھٹکارا حاصل کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اگر جوڑوں میں موچ آجائے تو درد کی شدت کو کم کرنے کے لئے سرسوں کا تیل استعمال کیا جاتا ہے۔
[ad_2]
Source link