لاہور: رائٹراور ڈرامہ نگار خلیل الرحمن ہنی ٹریپ کیس کی ملزمہ آمنہ عروج کو عدالت میں پیش کردیا گیا۔ پولیس نے جمسانی ریمانڈ کی استدعا کردی۔
آرگنائزڈ کرائم یونٹ نے خلیل الرحمن ہنی ٹریپ کیس میں ملزمہ آمنہ عروج اور اس کی بہن کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا۔ پولیس نے ملزمہ کی بہن کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا۔
تفتیشی افسر کی جانب سے ملزمہ کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ خلیل الرحمان قمر کے اغواء میں ملوث 12 ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتار ملزمان میں آمنہ عروج، ممنون حیدر، ذیشان قیوم، جاوید اقبال، تنویر احمد، فلک شیر، قیصرعباس، رشید احمد، میاں خان، بابرعلی، شمائل بی بی اور مریم شہزادی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ کا معاملہ، پولیس تفتیش میں نئے انکشافات
آمنہ نامی خاتون نے خلیل الرحمان قمر کو فون کرکے اپنے گھر بلایا تھا کہ وہ ڈرامہ بنانا چاہتی ہیں اور جب وہ خاتون کے گھر پہنچے تو مسلح افراد نے واردات کی اور اُنہیں اغواء کرلیا۔ خلیل الرحمان قمر نے اغوا کاروں کو بھاری رقم دی جس کے بعد اُنہیں چھوڑ دیا گیا۔ سندر پولیس نے واقعے کا مقدمہ خلیل الرحمان کے بیان پر درج کرلیا جس میں کہا گیا کہ ملزمان خلیل الرحمان قمر پر تشدد کرتے رہے اور اُنہیں مختلف جگہوں پر گھوماتے رہے۔ خلیل الرحمان نے کہا کہ ملزمان نے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے رشتے داروں سے پیسے منگوانے کا کہا۔
مزید پڑھیں: خلیل الرحمان قمر کے اغواء میں ملوث 12 ملزمان گرفتار
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے خلیل الرحمان قمر سے موبائل، گھڑی، نقدی چھینی اور اے ٹی ایم کارڈ سے اڑھائی لاکھ روپے بھی ٹرانسفر کیے۔ ڈرامہ نگار کا ایف آئی آر میں مزید کہنا تھا کہ ملزمان آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر ویران جگہ پر چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے۔