[ad_1]
دنیا جیسے جیسے ترقی کر رہی ہے روبوٹ کئی شعبوں میں انسانوں کی جگہ لیتے جا رہے ہیں حال ہی میں تیز رفتار انسان نما روبوٹ بھی متعارف کرا دیا گیا ہے۔
انسان جیسے جیسے ترقی کرتا جا رہا ہے ویسے ویسے ہر شعبے میں اپنے تخلیق کار کی جگہ روبوٹ لیتا جا رہا ہے۔ آج تعلیم کا شعبہ دیکھ لیں یا صحت کا، وکالت ہو یا تجارت آہستہ آہستہ یہ شعبے انسانوں کی جگہ مشینی روبوٹ کی تحویل میں جا رہے ہیں۔
ایسے میں ایک ایسا روبوٹ متعارف کرایا گیا ہے جو دوڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہ انسانی نما روبوٹ دنیا کا تیز ترین دو پاؤں سے چلنے اور دوڑنے والا روبوٹ ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق انسان کے خاصی حد تک مشابہہ یہ روبوٹ چینی روبوٹکس کمپنی روبوٹ ایرا نے حال ہی میں متعارف کرایا ہے جس کو اسٹار ون کا نعام دیا گیا ہے۔
اپنی نوعیت کا یہ منفرد روبوٹ 8 میل فی گھنٹہ (تقریباً 13 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے دوڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور زمین کی ہر قسم کی سطح پر یکساں رفتار سے دوڑ سکتا ہے۔
چینی سوشل میڈیا پر اسٹار ون نامی روبوٹ کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہوئی ہیں جس میں اس کو گوبی صحرا میں اسنییکر پہنے ہوئے دوڑتا دیکھا جا سکتا ہے۔
اس روبوٹ کا قد ایک نارمل انسانی قد کے مساوی 5.6 فٹ ہے۔ اس کا وزن تقریباً 143 پاؤنڈ ہے، اور یہ 3.6 میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے۔
یہ رفتار اسے دنیا کا تیز ترین دوڑنے والا روبوٹ بناتی ہے اس سے قبل ٹیسلا کے آپٹمس، بوسٹن ڈائنامکس کے اٹلس، اور یونٹری روبوٹکس کا ریکارڈ (3.3 میٹر فی سیکنڈ) تھا۔
جو چیز اس کو دنیا کا سب سے تیز ترین دو پاؤں پر دوڑنے والا روبوٹ بناتی ہے وہ اس کو پرانے زمانے کے انسانوں کے پہنائے گئے جوتے ہیں۔
ویڈیو میں اسنییکر پہنے ہوئے روبوٹ اپنے “ننگے پاؤں” والے حریف سے کہیں زیادہ تیز دوڑتا دکھائی دیا۔ اگرچہ اس نے آغاز آہستہ کیا تھا، لیکن اسنییکر پہنے ہوئے روبوٹ نے گوبی صحرا کے مشکل علاقے کو بہتر طریقے سے عبور کیا اور سبقت حاصل کی۔
[ad_2]
Source link