[ad_1]
اسلام آباد:
آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان اور ممبر جسٹس جمال مندوخیل نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ تعیناتی کیس کی سماعت سننے سے معذرت کرلی جبکہ آڈیولیکس کمیشن کیس میں اٹارنی جنرل کی حکومت سے ہدایات لینے کی استدعا منظور کرلی۔
سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں6 رکنی بنچ نے مختلف مقدمات کی سماعت کی، لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی تعیناتی کیخلاف مقدمے کی سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ سنیارٹی بنیادی حق نہیں اس سے ہٹ کر چیف جسٹس تعیناتی کی مثالیں موجود ہیں۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ کمیشن کے دو رکن یہ مقدمہ نہیں سن سکتے،بینچ نے دوسرے بینچ میں کیس لگانے کا حکم دیدیا۔
آڈیولیکس کمیشن کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمن نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا حالیہ امن وامان کی صورتحال کے باعث معاملہ کابینہ میں پیش نہیں ہوسکا، اب آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا اور فیصلے سے آگاہ کیا جائے گا۔
بینچ نے جیلوں میں قیدیوں کو یکساں سہولیات کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دی۔
سپریم کورٹ نے بجلی کمپنی کے ساتھ حکومتی معاہدوں کیخلاف درخواست پر اٹارنی جنرل کو نوٹسز جاری کردیے، جسٹس جمال مندوخیل نے استفسارکیا ہم معاہدوں کو ختم کر سکتے ہیں؟، جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ عوامی مفاد کا مقدمہ ہے ہم مداخلت کرسکتے ہیں، عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت کیلیے ملتوی کر دی۔
خیبرپختونخوا حکومت نے اسٹون کرشنگ کیس میں رپورٹ جمع کرائی، عدالت نے خیبرپختونخوا حکومت کی رپورٹ وکلا کو فراہمی کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
[ad_2]
Source link