[ad_1]
ٹی ایس ای سی ایل کے مینجنگ ڈائریکٹر دیباشیش سرکار نے بتایا کہ ’’بنگلہ دیش پاور ڈیولپمنٹ بورڈ پر تریپورہ اسٹیٹ الیکٹرسٹی کارپوریشن لمیٹڈ کا ایک کروڑ روپے سے زائد کا بقایہ ہے۔‘‘
بنگلہ دیش کے لیے ابھی کچھ بھی صحیح نہیں چل رہا ہے۔ وہاں کے حالات انتہائی دگر گوں ہیں، ایسے میں ہندوستانی ریاست تریپورہ کی حکومت نے بنگلہ دیش کو فوری طور پر بجلی کے 135 کروڑ روپے کی بقایہ رقم ادا کرنے کی ہدایت دی ہے۔ بنگلہ دیش کے اوپر یہ بقایہ این ٹی پی سی لمیٹڈ کے ذریعہ طے شدہ پاور ٹریڈنگ معاہدے کے تحت ہے۔ تریپورہ حکومت نے زور دے کر کہا ہے کہ بنگلہ دیش یہ بقایہ رقم فوری طور پر اد کرے۔ رواں سال مئی 2024 میں بھی تریپورہ اسٹیٹ الیکٹرسٹی کارپوریشن لمیٹڈ (ٹی ایس ای سی ایل) نے وقت پر ادائیگی نہ کرنے کی وجہ سے بنگلہ دیش پاور ڈیولپمنٹ بورڈ (بی پی ڈی بی) کو بجلی کی فراہمی محدود کر دی تھی۔ بنگلہ دیش نے گزشتہ ایک سال سے وقت پر ادائیگی نہیں کی جس کی وجہ سے بقایہ رقم میں اضافہ ہوا ہے۔
تریپورہ حکومت نے یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا ہے جب بنگلہ دیش میں ہندو مخالف سرگرمیاں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ ہفتہ کو برہمن باریا ضلع میں ڈھاکہ کے راستے کولکاتا جا رہی اگرتلا-کولکاتا بس پر مبینہ حملے کی خبر آئی تھی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک ٹرک اور آٹو رکشا کے درمیان تصادم ہو گیا۔ حالانکہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن الزام ہے کہ ایک جماعت نے ہندوستان مخالف نعرے لگائے اور مسافرین کو دھمکی بھی دی۔
تریپورہ اسٹیٹ الیکٹرسٹی کارپوریشن لمیٹڈ (ٹی ایس ای سی ایل) کے مینجنگ ڈائریکٹر دیباشیش سرکار نے بتایا کہ ’’بنگلہ دیش پاور ڈیولپمنٹ بورڈ (بی پی ڈی بی) پر تریپورہ اسٹیٹ الیکٹرسٹی کارپوریشن لمیٹڈ (ٹی ایس ای سی ایل) کا ایک کروڑ روپے سے زائد کا بقایہ ہے۔ ہم ادائیگی کے عمل کو ہموار کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں لیکن مالی مشکلات سامنے آ رہی ہیں۔ ہم نے بنگلہ دیش کے افسران کو کئی خط لکھے ہیں۔ میں نے ذاتی طور پر بنگلہ دیش پاور ڈیولپمنٹ بورڈ کے صدر سے ملاقات کی ہے۔ وزیر توانائی نے بھی مرکزی وزارت توانائی سے بات کی ہے تاکہ جلد از جلد اس مسئلہ کو حل کیا جا سکے۔ بقایہ رقم میں اضافے کی وجہ سے ٹی ایس ای سی ایل کو بھی مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘
[ad_2]
Source link