ملکارجن کھڑگے کا کہنا ہے کہ ’’مودی جی آج ’ہڑدنگ‘ مچانے کی بات کہہ رہے تھے، لیکن کیا یہ درست نہیں کہ مودی جی جب جون 2015 میں بنگلہ دیش گئے تھے تو وہاں پر اڈانی گروپ کو بجلی پروجیکٹ کا ٹھیکہ ملا۔ ملیشیا، اسرائیل، سنگاپور، سری لنکا، نیپال، طنزانیہ، ویتنام، یونان وغیرہ جہاں جہاں مودی جی گئے، اڈانی گروپ کو ٹھیکے ملے۔ کینیا نے تو عوام کے دباؤ میں ٹھیکا رَد کر دیا۔‘‘ ساتھ ہی کانگریس صدر نے الزام عائد کیا کہ اڈانی کو بچا کر پی ایم مودی ملک کی شبیہ خراب کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم چاہتے ہیں کہ ایک جے پی سی (جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی) تشکیل ہو جس میں ظاہر ہے ان کی (برسراقتدار طبقہ) پارٹی کے لوگ زیادہ ہی ہوں گے۔ وہ کمیٹی تشکیل دے اور سچائی کو باہر آنے دیں۔‘‘