ایلون مسک نے دنیا کے تمام شہروں کا سفر ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں کرنے والی اسپیس شپ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
دنیا جیسے جیسے ترقی کر رہی ہے۔ سفر کی رفتار بھی تیز ہو رہی ہے۔ انسان نا قابل تسخیر سمجھی جانے والی خلا کو بھی مسخر کرنے کے درپے ہے۔ سالوں مہینوں، ہفتوں کا سفر اب سُکڑ کر گھنٹوں میں ہو رہا ہے جب کہ سفر کے وسائل کو مزید تیز سے تیز تر بنانے کی انسانی جستجو جاری ہے۔
تاہم اب ٹیسلا کمپنی کے بانی اور ایکس کے سی ای او ایلون مسک نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ان کی کمپنی اسپیس ایکس کے تیار کردہ اسٹار شپ راکٹ کے ذریعے دنیا کے تمام شہریوں کے درمیان ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں سفر کیا جا سکتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مستقبل قریب میں نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کابینہ میں شامل ہونے والے ایلون مسک نے یہ دعویٰ ایکس پر ایک صارف کی جانب سے کی گئی پوسٹ کے جواب میں کیا ہے۔
ایکس پر صارف نے کہا تھا کہ اسپیس ایکس کو فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) سے Starship Earth-to-Earth پروازوں کے لیے منظوری مل سکتی ہے۔ اس لیے زمین پر کہیں بھی ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں سفر ہونا چاہیے۔
مذکورہ صارف کے سوال پر ایلون مسک نے امید افزا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اب یہ ممکن ہے کیونکہ اسپیس ایکس ایک ایسے نظام کا تصور پیش کر رہا ہے جس میں اسٹار شپ لانچ کرنے کے بعد وہ زمین کے ساتھ ساتھ “متوازن” سفر کرسکے گا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسپیس کا دعویٰ ہے کہ لاس اینجلس اور ٹورنٹو کے درمیان 24 منٹ، لندن اور نیویارک کے درمیان 29 منٹ، اور دہلی اور سان فرانسسکو کے درمیان 30 منٹ کا سفر ہو سکتا ہے۔
اس تیز رفتار سفر کے مسافروں کو ٹیک آف اور لینڈنگ کے دوران جی ۔ فورسز کا تجربہ ہوگا اور کم کشش ثقل والی پرواز کے دوران انہیں بندھے رہنے کی ضرورت ہوگی