[ad_1]
حکومت پنجاب نے طلبہ کے لیے اعلان کردہ بائیکس کی تعداد 20 ہزارسے بڑھا کر 27 ہزار 200 کردی جب کہ محکمہ ٹرانسپورٹ نے درخواست دینے والی تمام طالبات کو بائیکس دینے کا اعلان کر دیا۔
ترجمان محکمہ ٹرانسپورٹ کے مطابق یتیم اسٹوڈنٹس کو بالکل فری بائیکس دی جارہی ہیں، بینک آف پنجاب نے 20 ہزار طلبہ و طالبات کو بائیک کے لیے قرض دینے کی منظوری دے دی۔
رپورٹ کے مطابق پیٹرول پر چلنے والی 5 ہزار سے زیادہ اور 2 ہزار الیکٹرک بائیکس کی تقسیم مکمل ہو چکی ہے، پنجاب میں اسٹوڈنٹس کے لیے بائیکس کی تعداد 20 ہزارسے بڑھا کر 27 ہزار 200 کر دی گئی جب کہ محکمہ ٹرانسپورٹ نے الیکٹرک بائیکس کے لئے درخواست دینے والی تمام طالبات کو بائیکس دینے کا اعلان کیا ہے۔
ترجمان محکمہ ٹرانسپورٹ نے کہا کہ مزید ساڑھے 6 ہزار الیکٹرک بائیکس کی فراہمی پر کام جاری ہے، تمام بائیکس پر 2 سال کی انشورنس و سروس فراہم کی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ویٹنگ لسٹ میں 15 ہزار سے زیادہ اسٹوڈنٹس موجود ہیں جنہیں بائیک فراہم کی جائے گی۔
یاد رہے کہ مارچ میں پنجاب کابینہ نے طلبہ کو 20 ہزار الیکٹرک بائیک کی فراہمی کے پروجیکٹ کی منظوری دے دی تھی۔
وزیر اعلی نے کہا تھا کہ الیکٹرک بائیکس ماحولیاتی آلودگی کم کرنے کے لیے ضروری ہیں لیکن بیٹری چوری اور کم مائیلج کی وجہ سے فی الحال موزوں نہیں، الیکٹرک بائیک کے ساتھ پیٹرول بائیک بھی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
مریم نواز نے کہا تھا کہ طلبہ پر بوجھ کم کرنے کے لیے ڈاؤن پیمنٹ کم کر کے 25 ہزار اور ماہانہ قسط بھی پانچ ہزار سے کم ہوگی، رواں سال مئی سے بائیکس کی تقسیم شروع کی جائے گی، امتحانات میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ کو بائیکس دینے کے لیے الگ سکیم لائیں گے۔
[ad_2]
Source link