پرالی جلانے یا دیگر اسباب سے کھیتوں کے قریب اٹھے دھوئیں کے سب سے زیادہ 203 معاملے مہاراج گنج میں سامنے آئے ہیں، اس کے بعد علی گڑھ کا نمبر ہے جہاں 173 معاملے درج کیے گئے ہیں۔
بڑھتی فضائی آلودگی کے باوجود پرالی جلانے کے واقعات کم نہیں ہو رہے ہیں۔ اتر پردیش میں پرالی جلانے پر سخت پابندی ہے، اس کے باوجود خاطر خواہ نتیجہ دیکھنے کو نہیں مل رہا ہے۔ کھیتوں سے اٹھنے والے دھوئیں کی نگرانی کے حالیہ اعداد و شمار اتر پردیش میں ایسے 2807 معاملوں کی تصدیق کر رہے ہیں۔ گزشتہ سال اس مدت کار کے دوران تقریباً 2200 معاملے سامنے آئے تھے۔ یعنی اس مرتبہ معاملے کچھ زیادہ ہی بڑھے ہیں۔
ریاست میں فصل کے باقیات یعنی پرالی جلانے و دیگر اسباب سے کھیتں کے قریب اٹھے دھوئیں سے جڑے سب سے زیادہ 203 معاملے مہاراج گنج میں سامنے آئے ہیں۔ اس کے بعد علی گڑھ میں 173 معاملے، کانپور دیہات میں 173 معاملے اور متھرا میں 129 واقعات دیکھے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں سدھارتھ نگر، رامپور اور پیلی بھیت میں گزشتہ سال سے کم واقعات ہوئے ہیں۔
جوائنٹ ڈائریکٹر زراعت جے پی چودھری نے بتایا کہ ریاست میں پرالی جلانے کے واقعات 1063 ہی رہی ہیں۔ بقیہ کوڑا جلانے اور دیگر معاملوں سے متعلق ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ کسان کھیتوں کے کنارے کوڑا جلانے کے لیے بھی آگ لگاتے ہیں۔ چودھری نے مزید بتایا کہ پرالی جلانے والوں پر سخت کارروائی کرتے ہوئے 31.28 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے، جس کے تحت 14.60 لاکھ روپے کی وصولی اب تک ہوئی ہے۔ علاوہ ازیں 54 کمبائن ہارویسٹر سیز کیے گئے ہیں جو بغیر سپر اسٹرا مینجمنٹ سسٹم کے چل رہے تھے۔
واضح رہے کہ اتر پردیش ہی نہیں دہلی-این سی آر میں بھی فضائی آلودگی اس وقت بہت بڑھی ہوئی ہے۔ گزشتہ کچھ دنوں میں کئی ریاستوں میں پرالی جلانے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور یہ اعداد و شمار سے بھی ظاہر ہو رہے ہیں۔ 18 نومبر تک پنجاب میں فصل کے باقیات جلانے کے مجموعی طور پر 8404 معاملے سامنے آئے ہیں، جبکہ ہریانہ میں 1082 اور مدھیہ پردیش میں سب سے زیادہ 10743 واقعات ہوئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔