[ad_1]
واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے ملک کے سپریم کورٹ ججز کی مدت اور نئے ضابطہ اخلاق کے اطلاق کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق جو بائیڈن ایک نئی آئینی ترمیم کے متعلق سوچ رہے ہیں جو صدر اور دیگر عیدیداران کو حاصل استثنیٰ ختم کر دے گی۔
عدالت کے یکم جولائی کے فیصلے میں امریکی صدور کو دیے جانے والے استثنیٰ کو شدید تنقید کا سامنا ہے اور اس کو قانون کی حکمرانی پر حملہ تصور کرتے ہوئے صدور کو بادشاہ کی طاقت دیا جانا تصور کیا جا رہا ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق گزشتہ ہفتوں میں امریکی صدر کی آئینی ماہر لارنس ٹرائب کے ساتھ فون پر سپریم کورٹ میں ریفارم کے لیے ٹھوس اقدام جن میں مدت کا تعین، نافذ ہونے والا ضابطہ اخلاق اور اور ایک آئینی ترمیم شامل ہے جو صدارتی استثنیٰ کو محدود کرے گی، پر گفتگو کوئی ہے۔
[ad_2]
Source link