[ad_1]
ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ’’وزیر اعظم نے عوام سے جو وعدے کیے، وہ پورے نہیں ہوئے۔ انہیں اپنی بات پوری ذمہ داری سے رکھنی چاہیے، وہ بُلیٹ ٹرین لانے کی بات کر رہے تھے، پہلے اس کا بجٹ 1 لاکھ کروڑ روپے تھا۔‘‘
کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے ہفتہ کو رانچی میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ پہلے مرحلہ کی ووٹنگ سے یہ صاف ہو گیا کہ جھارکھنڈ میں انڈیا اتحاد کی حکومت بننے جا رہی ہے۔ اقتدار میں آنے کے بعد ہم ان 7 گارنٹیوں کو نافذ کریں گے، جس کا وعدہ ہم نے عوام سے کیا ہے۔ کرناٹک اور تلنگانہ میں ہم نے ایسا کر کے دکھایا بھی ہے۔ انہوں نے کہا ہمارے اتحاد نے ’میّا سمّان یوجنا‘ کے تحت دسمبر سے 2500 روپے دینے کی گارنٹی دی ہے۔ بی جے پی اسے روکنے کے لیے عدالت پہنچ گئی ہے، اس سے لگتا ہے مرکزی حکومت غریب اور خواتین مخالف ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’وہ جھارکھنڈ جیسی چھوٹی سی ریاست کے اسمبلی انتخاب میں جس طرح گھوم رہے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ آنے والے دنوں میں ضلع پریشد اور کارپوریشن کے انتخاب میں بھی گھومیں گے۔ وزیر اعظم کو ملک کے بارے میں سوچنا چاہیے، بے روز گاری کے بارے میں سوچنا چاہیے۔‘‘
کانگریس صدر نے میڈیا کے سامنے کہا کہ ’’24 گھنٹے جو انتخاب کے بارے میں سوچتا رہے، ایسا دوسرا کوئی وزیر اعظم نہیں ہوا۔ وزیر اعظم بیرون ممالک کے اتنے دورے کرتے ہیں، انہیں ملک کے مسائل کی بھی جانکاری لینی چاہیے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’وزیر اعظم اصل میں عوام کے لیے کچھ نہیں کر رہے، بلکہ اپنی کرسی بچانے کے لیے ہی سب کچھ کر رہے ہیں۔ جھوٹ بھی بولتے ہیں، کانگریس کو بدنام بھی کرتے ہیں۔ ہم وزیر اعظم کی عزت کرتے ہیں، لیکن جب وہ بولتے ہیں تو اپنی بات رکھنے کے لیے ہمیں بھی بولنا پڑتا ہے۔‘‘ ایک سوال کے جواب میں کانگریس صدر نے کہا کہ ’’وزیر اعظم نے عوام سے جو وعدے کیے، وہ پورے نہیں ہوئے۔ انہیں اپنی بات پوری ذمہ داری سے رکھنی چاہیے۔ وہ بُلیٹ ٹرین لانے کی بات کر رہے تھے، پہلے اس کا بجٹ 1 لاکھ کروڑ روپے تھا۔ اب پروجیکٹ میں تاخیر کی وجہ سے اس کی لاگت 3 لاکھ کروڑ روپے ہو گئی ہے۔ وہ ایسے وعدے کرتے ہیں، جن کا پورا ہونا مشکل ہوتا ہے۔‘‘
راہل گاندھی پر وزیر اعظم کی تنقید کا ذکر کرتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا کہ وہ راہل گاندھی کو راج کمار بولتے ہیں، جبکہ خود 25 سالوں تک انہوں نے راج کماروں کی طرح حکومت کی ہے۔ کانگریس صدر نے کہا کہ مودی جی دلتوں، قبائلیوں اور دیگر سبھی طبقات کی بات تو کرتے ہیں، لیکن کام کچھ نہیں کرتے۔ پہلے مودی جی مہنگائی کے بارے میں بات کرتے تھے، لیکن ہر چیز کی قیمت بے تحاشہ بڑھ گئی ہے۔ 2014 میں ڈالر کے مقابلے ’روپیہ‘ 60 روپے تھا، آج یہ 84 روپے ہو گیا۔ بی جے پی کے پاس نہ تو کوئی لائحہ عمل ہے اور نہ ہی کوئی وِیژن ہے، بی جے پی لیڈران صرف تقریر کرتے ہیں۔
متنازعہ نعرہ ’بٹیں گے تو کٹیں گے‘ پر کھڑگے نے کہا کہ دراصل وہ پولرائزیشن کی سیاست کے لیے ایسا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ کا کوئلہ اور کانکنی کی رائلٹی کا 1 لاکھ 36000 کروڑ روپے کا بقایا ہے۔ وزیراعظم کو یہ بتانا چاہیے کہ وہ یہ رقم کب دیں گے۔ دراندازوں کے سوال پر کھڑگے نے کہا کہ سرحد کو سنبھالنا وزیر داخلہ کا کام ہے۔ یہ ان سے سنبھل نہیں رہا، ملک کی حفاظت ان کا کام ہے۔ لیکن اس کی جگہ وہ راہل گاندھی اور مجھے ٹارگیٹ کرتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link