فشار خون یا ہائی بلڈ پریشر کے اکثر مریض اس بات سے لاعلم رہتے ہیں کہ وہ اس مرض کا شکار ہوچکے ہیں اور اسی وجہ سے اسے خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کی علامات عموماً اسی وقت ظاہر ہوتی ہیں جب اس کی شدت بہت زیادہ بڑھ چکی ہو۔ ہائی بلڈ پریشر سے ہارٹ اٹیک یا فالج جیسے جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کی متعدد وجوہات ہو سکتی ہیں جیسے نمک کا زیادہ استعمال، دل اور خون کی شریانوں پر زیادہ دباؤ، جسم میں پانی کا اجتماع، فکرمندی اور غصہ۔ مگر اب جوان افراد میں اس خاموش قاتل مرض کے تیزی سے پھیلنے کی اہم ترین وجہ دریافت کی گئی ہے۔
درحقیقت دن میں زیادہ تر وقت بیٹھ کر گزارنے سے بلڈ پریشر کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے اور ایسا بچوں سمیت جوانوں میں بھی ہوتا ہے۔ یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
برطانیہ کی Exeter اور برسٹل یونیورسٹیوں اور ایسٹرن فن لینڈ یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں 11 سے 24 سال کی عمر کے 2513 افراد کو شامل کیا گیا تھا۔ ان افراد کی جسمانی سرگرمیوں اور صحت کا جائزہ لیا گیا جبکہ یہ بھی دیکھا گیا کہ دن میں وہ کتنا وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں۔
جیسے جیسے بچوں کی عمر میں اضافہ ہوتا گیا، ان کے بیٹھنے کا وقت بڑھ گیا جبکہ جسمانی سرگرمیوں کا دورانیہ گھٹ گیا۔ بچپن سے بلوغت کے سفر کے دوران ان افراد کے بلڈ پریشر کی سطح میں آنے والی تبدیلیوں کا موازنہ بھی کیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ زیادہ وقت بیٹھنے سے خون کے انقباضی دباؤ (systolic blood pressure) میں اوسطاً 4 ایم ایم ایچ جی اضافہ ہوا۔ خیال رہے کہ انقباضی دباؤ خون کے اوپری دباؤ کے نمبر کا اظہار کرتا ہے۔
انقباضی دباؤ بنیادی طور پر دل کے دھڑکنے سے جسم کے مختلف اعضا تک پہنچنے والے خون کے دباؤ کو ظاہر کرتا ہے۔ تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جوانی میں ہر 6 گھنٹے بیٹھ کر گزارنے سے انقباضی دباؤ میں اضافہ دیکھنے میں آتا ہے۔
تحقیق کے مطابق معتدل سے سخت جسمانی سرگرمیوں سے بلڈ پریشر کی سطح میں کمی نہیں آتی مگر ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمیوں سے بلڈ پریشر کی سطح میں 3 ایم ایم ایچ جی تک گھٹ جاتا ہے۔ محققین نے بتایا کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ بیٹھ کر وقت گزارنا ہماری صحت کے لیے کتنا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہر ایک گھنٹے میں کم از کم 10 منٹ تک ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنانے کی کوشش کی جانی چاہیے جیسے اپنی جگہ سے اٹھ کر چہل قدمی کریں یا سیڑھیاں چڑھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بلڈ پریشر کی سطح میں کمی سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ 10 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ایک تخمینے کے مطابق دن میں زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے 2030 تک دل کی شریانوں سے جڑے 50 کروڑ نئے کیسز سامنے آسکتے ہیں۔