[ad_1]
گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کی حالت اس داماد جیسی ہے جس نے اپنے سسرال والوں پر بہت بڑا احسان کر دیا ہو وہ ان کی ایسی بچی بیاہ کر لے گیا ہے جس سے کوئی شادی کرنے کو تیار نہیں تھا، اب ان کو شکوہ یہ ہے کہ وہ جب وہاں جاتے ہیں تو عزت نہیں ملتی.
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بات کرنے کی تو شاید آپ کو اجازت ہے لیکن یہ کام کرنے کی اجازت آپ کو مل جائے گی؟، کیا آپ کے والد صاحب اس چیز پر مان جائیں گے کہ چونکہ بلاول کہہ رہے ہیں لہذا ہم حکومت چھوڑنے جا رہے ہیں.
تجزیہ کار فیصل حسین نے کہاکہ آج بلاول بھٹو زرداری نے چند صحافیوں کو بلا کر وڈیو بیان کی طرح کی گفتگو کی انھوں نے دیہی سندھ کی نمائندگی نہ ہونے کی ایک بڑی عجیب و غریب بات کی ہے جو بڑی اہمیت کی حامل ہے.
تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کو کہنا چاہیے تھا کہ میری اسٹیبلشمنٹ سے ناراضگی ہے جس سے گلہ ہے اس سے بات کر لیں جس کے توسط سے بندھے ہوئے ہیں،یہ کہانیاں ہیں، ہمیں چورن بیچ رہے ہیں.
تجزیہ کار شکیل انجم نے کہا کہ اس وقت حکومت کی سب سے بڑی جماعت پیپلزپارٹی ہے یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ پیپلزپارٹی نے اپنی ناراضی ظاہر کی ہو، الیکشن کے بعد جب حکومت بنی تو ان کے درمیان ایک پاور شیئرنگ کا فارمولا طے ہوا تھا جس کے تحت انھوں نے آگے چلنا تھا، تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری ناراضی کا اظہار حکومت سے نہیں کریں گے تو اور کس سے کریں گے ان کو پنجاب میں بھی پاور شیئرنگ کا مسئلہ ہے۔
چار میٹنگز ہوئیں جن میں پیپلزپارٹی کے بندے لگانے کا کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا انھیں بجٹ کے مشاورت اجلاس میں نہیں بلایا گیا اور ان کی رائے نہیں لی گئی۔
[ad_2]
Source link