قابل ذکر ہے کہ نیو یارک ٹائمز نے ہفتہ کو ایک تحقیقی رپورٹ شائع کی تھی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ جنوب مشرق دہلی کے اوکھلا کا ویسٹ ٹو انرجی پلانٹ اس علاقے کے 10 لاکھ افراد کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔ یہ رپورٹ پانچ سال کی تحقیق کے بعد جاری کی گئی تھی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ یہ پلانٹ قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور علاقے کے لوگوں کی صحت کے لیے سنگین خطرہ بن چکا ہے۔
تمارپور-اوکھلا ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو کئی بار گرین ماڈل کے طور پر منظوری دی گئی ہے۔ رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ جندل گروپ دراصل ایم سی ڈی کے ساتھ مل کر پی پی پی موڈ میں اس پلانٹ کو چلا رہا ہے۔