[ad_1]
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے پروفیسروں اور طلبا نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا دل سے خیرمقدم کیا ہے، جس میں ایم یو کو اقلیتی ادارہ قرار دیتے ہوئے اس کا درجے کو برقرار رکھا۔ سپریم کورٹ کی سات ججوں کی بینچ نے 4-3 کے تناسب سے اس فیصلے کی حمایت کی۔ اس فیصلہ کو اے ایم یو کے پروفیسروں اور طلبا نے خوش آئند قرار دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ کسی ادارہ کے قیام کی بنیاد پر اس کا اقلیتی کردار متعین نہیں کیا جا سکتا اور اس بات پر زور دیا کہ ایک ادارہ اپنے مقاصد اور انتظامی اصولوں کے مطابق اقلیتی حیثیت حاصل کر سکتا ہے۔ تاہم اے ایم یو کے اقلیتی کردار پر حتمی فیصلے کے لیے تین ججوں کی ایک نئی بنچ تشکیل دی گئی ہے۔
[ad_2]
Source link