[ad_1]
جمعہ کے روز گلوبل پولیوشن چارٹ میں نئی دہلی کا نام سرفہرست رہا جس کی ایک بڑی وجہ ہندوؤں کے تہوار دیوالی پر کی جانے والی آتش بازی ہے، پابندی کے باوجود کی جانے والی آتش بازی سے ہوا کا معیار حیران کن حد تک متاثر ہوا ہے۔
رائٹر کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے دارالحکومت میں ہر موسم سرما میں آلودگی بڑھ جاتی ہے کیونکہ پڑوسی ریاستوں پنجاب اور ہریانہ کے کھیتوں میں لگنے والی آگ کی وجہ سے ٹھنڈی ہوا دھول اور دھوئیں کو کھینچ لیتی ہے جبکہ دیوالی کے بعد پٹاخے اس مسئلے کو اور بڑھا دیتے ہیں۔
سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ کے مطابق دہلی میں جمعہ کی شام تک 24 گھنٹوں کے دوران ایئر کوالٹی انڈیکس 339 ریکارڈ کیا گیا جو ہوا کا انتہائی خراب معیار ہے اور سوئس فرم نے اپنی لائیو رینکنگ میں نیو دہلی کو دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار دیا۔
سی پی سی بی کے مطابق 0 سے 50 تک کا ایئر کوالٹی انڈیکس اچھا سمجھا جاتا ہے جبکہ 401 سے 500 تک کا ایئر کوالٹی انڈیکس شدید سمجھا جاتا ہے جو صحت مند افراد کو متاثر کرتا ہے جبکہ بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے خطرہ ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے کا کہنا تھا کہ بھارت کے دارالحکومت میں آلودگی میں اس قدر اضافہ نہیں ہوا جس طرح دیوالی کے بعد اس کی توقع کی جا رہی تھی۔ مقامی حکومتی عہدیداروں نے سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق پچھلے کچھ سالوں میں دیوالی اور سردیوں کے دوران پٹاخوں پر پابندی عائد کی ہے۔
غیرملکی میدیا رپورٹ کے مطابق اسموگ کی ایک وجہ شمالی ہندوستان میں بھوسے کو جلانا بھی ہے جہاں کسان دھان کی کٹائی کے بعد بچا ہوا فضلہ جلاتے ہیں اور یہ ایک ایسا عمل جو ہر سال سردیوں کے آغاز میں آلودگی کو بڑھا دیتا ہے۔
[ad_2]
Source link