ہر اندھیری رات میں آنکھوں کا تارا شکر ہے
ہر مصیبت پر دل غمگیں پکارا شکر ہے
ہے زمیں سے آسماں تک خواہشوں کی سلطنت
دوسری جانب چلو جس کا کنارا شکر ہے
ہر قدم پر اک نئی قوت نئی تعبیر دے
ہم گنہ گاروں ،فقیروں کا سہارا شکر ہے
شکر ہے سر پر اٹھانا ہی نہیں اب کوئی بوجھ
اس سفر کا زاد رہ سارے کا سارا شکر ہے
اے خدائے سورہ رحمن مجھ پر رحم ہو
تم مجھے جس حال میں رکھو تمھارا شکر ہے