ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ ذیا بیطس کی ایک عام دوا پروسٹیٹ کینسر کی دوا کے مضر اثرات کو زائل کر سکتی ہے۔
ہارمون تھراپی پروسٹیٹ کینسر کی عام اور مؤثر علاجوں میں سے ایک ہے۔ تاہم، یہ علاج وزن میں زیادتی اور قلبی مرض اور ٹائپ 2 ذیابطس کے خطرات میں اضافہ کر سکتا ہے۔
تحقیق میں ٹائپ 2 ذیا بیطس کی دوا میٹفارمن کو کینسر کےعلاج کے ساتھ جب استعمال کیا گیا تو مریضوں کے وزن میں اضافے، بلڈ شوگر اور کولیسٹرول میں کمی کا مشاہدہ کیا گیا۔
برطانیہ میں محققین نے 1800 سے زائد افراد پر میٹفارمن کے ہارمونل نقصانات کا معائنہ کیا۔
سات برس سے زیادہ کے عرصے تک جاری رہنے والے مطالعے میں دوا کو شوگر اور چکنائی سے توانائی حاصل کرنے کے جسم کے فعل کو بہتر کرتے دیکھا گیا۔
جسم کو مزید مؤثر انداز میں انسولین استعمال کرنے اور بلڈ شوگر کی سطح کم کرنے میں مدد دے کر میٹفارمن جسم کے اضافی گلوکوز ذخیرہ کرنے صلاحیت کو کم کرتا ہے۔
پروسٹیٹ کینسر کا سب سے عام علاج ہارمون تھراپی ہے جس میں ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار (جو پروسٹیٹ کینسر کو بڑھنے میں مدد دیتے ہیں) کو روکنا شامل ہے۔
ہارمون تھراپی اس بیماری کا علاج تو نہیں کرسکتی لیکن یہ مریضوں کی زندگی میں اضافہ یا ریڈیو تھراپی یا سرجری کی مدد سے رسولیوں کو ہٹانے سے قبل ان کی نمو کو سست کر سکتی ہے۔